ایودھیا فیصلے کے بعد مدھیہ پردیش حکومت نے دی ’رام پاتھ‘ منصوبے کو مہمیز
بھوپال: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لبے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آنے کے بعد مدھیہ پردیش حکومت نے اپنے دیرینہ منصوبے ’رام پاتھ‘ میں تیزی لانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
چترکوٹ میں اس پراجکٹ کی شروعا ت ہوگی جہاں رام، سیتا اور لکشمن نے ساڑھے گیارہ سال جلا وطنی کی زندگی گذاری تھی۔ منگل کے روز ایم پی حکومت کے وزیر پی سی شرما نے بتایا کہ ”چترکوٹ کو مدھیہ پردیش کے پہلے روحانی شہر کے طور پر ترقی دی جائے گی“۔
انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت نے ’رام وان گمن پاتھ‘ کو فروغ دینے کے لیے ریاستی بجٹ میں 22 کروڑ کی منظوری دی ہے۔
حالیہ اسمبلی او رلوک سبھا الیکشن میں بی جے پی او رکانگریس نے بھگوان رام کا نام کھل کر استعمال کیاہے۔ جہاں بی جے پی نے رام مندر کواپنے سیاسی ایجنڈہ کا حصہ بنایا۔ وہیں کانگریس نے مدھیہ پردیش میں اپنے منشور میں رام پاتھ کا وعدہ کیاتھا جو 2018کے اسمبلی الیکشن کے پیش نظر تھا۔ شرما نے اپنے تبصرے میں کہاکہ ”ہم اس با ت کو نہیں مانتے کہ رام مندر کا معاملہ بی جے پی کی وجہ سے حل ہوا ہے۔ یہ عقیدے کا معاملہ ہے۔ ملک میں تمام عقائد کے لوگوں نے والہانہ انداز میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیاہے۔ جس سے رام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہوگیاہے۔ اگر بی جے پی کو اس مسلئے سے فروغ ملتا تو پارٹی مہارشٹرا او رہریانہ میں الیکشن نہیں ہارتی“۔
ایک اندازے کے مطابق 600کروڑ کا پراجکٹ ہے۔ 22 کروڑ کا بجٹ اس کا ابتدائی حصہ ہے۔
(ایجنسیاں)