امریکی صدر سے گجرات کی غریبی چھپانے کے لیے مودی کھڑی کر رہے ہیں ’’دیوار‘‘: کانگریس ترجمان منیش دوشی
نئی دہلی، فروری 14: گجرات کی حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خیال سے جھونپڑیوں کو چھپانے کے لیے سات فٹ اونچی اور قریب آدھا کلومیٹر لمبی دیوار تعمیر کررہی ہے جو 24 فروری کو احمد آباد کا دورہ کرنے والے ہیں۔
احمد آباد اور گاندھی نگر کے مابین اندرا پل کے قریب واقع جھونپڑیاں امریکی صدر کے راستے میں ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ روڈ شو میں حصہ لینے والے ہیں۔
موتیرا اسٹیڈیم میں مودی ’’کیم چو ٹرمپ‘‘ (ٹرمپ آپ کیسے ہو؟) پروگرام کا اہتمام کررہے ہیں جہاں وہ اور ٹرمپ ایک بڑے اجتماع سے خطاب کریں گے۔
یہ تقریب امریکی صدر کے اس اخلاقیات میں منعقد کی جارہی ہے جب انھوں نے ایک سال قبل مودی کے دورۂ امریکہ کے موقع پر ہیوسٹن میں ’’ہاؤڈی موڈی‘‘ پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔
اس علاقے میں تقریبا 500 جھونپڑیاں ہیں جن کی مجموعی آبادی تقریباً 2500 ہے۔
ریاستی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ چونکہ احمد آباد کے ٹون ٹاؤنس اور گاندھی نگر انتہائی ترقی یافتہ اور جارحانہ انداز سے پیش کیے جارہے ہیں لہذا صدر ٹرمپ کے روڈ شو کے دوران سڑک کنارے جھونپڑیوں کی موجودگی ایک غلط پیغام بھیجے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی وجہ سے یہ دیوار بستی کو چھپانے کے لیے بنائی جارہی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب گجرات حکومت احمد آباد اور گاندھی نگر میں کچی آبادی والے علاقوں کو غیر ملکی معززین سے چھپا رہی ہے۔ دو سالہ متحرک گجرات اجلاس کے دوران ریاستی حکومت گاندھی نگر میں مہاتما مندر کے راستے پر تقریباً ایک کلومیٹر طویل جھونپڑیوں کا علاقہ چھپاتی ہے جہاں یہ سمٹ ہوتا ہے۔
دیوار کی تعمیر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر منیش دوشی نے فون پر انڈیا ٹومورو کو بتایا ’’مودی نے پہلے ہی مختلف مذہبی طبقات کے درمیان دیوار کھڑی کردی ہے۔ اب وہ امریکی صدر سے گجرات کی غربت چھپانے کے لیے دیوار کھڑی کر رہے ہیں۔‘‘
دوشی نے مزید کہا کہ ’’مودی کو غربت کے خاتمے کی کوشش کرنی چاہیے بجائے اس کے کہ وہ اسے امریکی صدر کے خیال سے محض چھپا رہے ہیں۔‘‘