اترپردیش: پریاگراج میں مکانوں پر ان کے مالکان کی رضامندی کے بغیر زبردستی بھگوا رنگ چڑھایا گیا، دو ایف آئی آر درج

اتر پردیش، جولائی 14: اترپردیش کے پریاگراج شہر میں مکانوں کو ان کے مالکان کی رضامندی کے بغیر بھگوا رنگ میں رنگنے کے بعد دو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔

ایک مقدمہ ایک رہائشی نے درج کرایا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور اتر پردیش کابینہ کے وزیر برائے شہری فضائیہ نند گوپال گپتا ’نندی‘ اپنے لوگوں کو مکانات کو بھگوا رنگ میں رنگنے کے لیے بھیج رہے ہیں۔ دوسرا مقدمہ ایک بی جے پی رہنما کے چچازاد کمل کمار کیسروانی کے خلاف روی گپتا کے نامی ایک بزنس مین کے ذریعے درج کرایا گیا ہے

تاہم ریاستی وزیر نندی نے کہا کہ ایف آئی آر ایک ’’غیر ضروری سازش‘‘ ہے اور اس نے مکانات کی پینٹنگ کو ’’ترقیاتی کام‘‘ کہا۔ اس نے مزید کہا کہ کچھ لوگ خوب صورتی کے خلاف ہیں۔

ریاستی دارالحکومت لکھنؤ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور بہادر گنج محل کی گلیوں سے دیکھنے والوں نے تصویروں کے ذریعے مذہبی علامتوں اور ہندو دیوتاؤں کی تصویروں کے ساتھ زعفرانی رنگ میں پینٹ مکانات کی قطاریں دکھائیں۔

گپتا کے ذریعے ریکارڈ کی گئی ایک منٹ کی ویڈیو میں لوگوں کا ایک گروپ اپنے گھر کی بیرونی دیواروں پر زعفران رنگ چھڑھا ہوا دکھا رہے ہیں۔ ایک شخص یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’’دیکھیں کہ اس غنڈہ گردی میں کتنا اضافہ ہوتا ہے۔‘‘ کلپ میں شامل ایک اور شخص کا کہنا ہے کہ یہ کام نندی کی ہدایت پر کیا جارہا ہے۔

گپتا نے الزام لگایا کہ جب انھوں نے دیواروں کو رنگنے سے روکنے کے لیے کہا تو ان کے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ زبانی طور پر بدسلوکی کی گئی۔

گپتا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ ایک شہری کی حیثیت سے میرے آئینی حقوق سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔ مجھے امن سے رہنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ میں ایک تاجر ہوں … کوئی بھی مجھے تکلیف نہ دے۔ میں نے صرف اتنا کہا کہ میں اپنے گھر کو نہیں رنگوانا چاہتا۔ لیکن مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور میرے گھر پر زبردستی رنگ چڑھایا گیا۔‘‘

پریاگراج پولیس نے بتایا کہ دونوں معاملات کی تحقیقات کی جارہی ہے اور ضروری کارروائی کی جائے گی۔