’’ہاں ہم آر ایس ایس ہیں، یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی آر ایس ایس ہیں‘‘: بی ایس یدی یورپّا

کرناٹک، مارچ 5: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے جمعرات کے روز ریاستی اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خلاف نعرے لگانے پر کانگریس سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے دعوی کیا کہ اپوزیشن کو دائیں بازو کی اس تنظیم پر تنقید کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے، یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی اس تنظیم سے وابستہ ہیں۔

یہ دعویٰ اس کے بعد کیا گیا جب کانگریس کے کچھ ارکان نے کرناٹک اسمبلی میں اسپیکر وشویشور ہیگڈے کے ذریعے ’’ایک قوم، ایک انتخابات‘‘ پر خصوصی گفتگو کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ پارٹی نے اس مباحثے کو ’’آر ایس ایس کا ایجنڈا‘‘ اور ہندوتوا گروپ کی ملک میں جمہوریت کے خاتمے کی سازش قرار دیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق کانگریس نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس بحث کو یک طرفہ طور پر اور ان کی رضامندی کے بغیر اٹھایا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ اسمبلی کے قواعد کے بھی منافی ہے۔

لیکن اسپیکر نے پلٹ وار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اپوزیشن نے ان ممبروں کی فہرست پیش کی ہے جو ان کی طرف سے اس بحث میں حصہ لیں گے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس قائدین آخری وقت میں پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

افراتفری اس وقت پیدا ہوئی جب پارٹی کے کچھ ممبران ایوان کے ویل میں داخل ہوگئے اور اس کے خلاف نعرے لگائے۔ کانگریس کے ممبران یہ کہتے رہے کہ بحث کا یہ موضوع ’’آمرانہ، فاشسٹ اور ہٹلر کا رویے پر مبنی ہے‘‘۔

جب احتجاج جاری رہا تو وزیر اعلی یدی یورپا نے کانگریس کے لیڈروں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہاں ہم آر ایس ایس ہیں۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم (نریندر مودی) بھی آر ایس ایس سے ہیں۔ کیا آپ کو آر ایس ایس کے بارے میں بات کرنے کا اخلاقی حق ہے؟‘‘

بی جے پی لیڈر نے اپوزیشن سے کہا کہ وہ ’’غیر سنجیدہ معاملات‘‘ نہ اٹھائیں اور نہ ہی بےکار الزامات لگائیں۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق انھوں نے مزید کہا ’’آپ حزب اختلاف کے ایم ایل اے ہیں، آپ کو ریاست میں عوام کی فلاح و بہبود کے بارے میں بات کرنے کے لیے اسمبلی میں بیٹھنا چاہیے۔‘‘