یتی نرسنگھا نند نے ہندوؤں سے ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی
نئی دہلی، اگست 13: ہندوتوا شدت پسند یتی نرسنگھا نند نے ہندوؤں سے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعہ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں نفرت انگیز تقریر کے ملزم نرسنگھانند نے دعویٰ کیا کہ اس مہم کا مقصد ایک مسلمان کی ملکیت والی کمپنی کو فائدہ پہنچانا ہے۔
نرسنگھانند نے دعویٰ کیا کہ ’’اس مہم کے لیے سب سے بڑا آرڈر [جھنڈوں کی خریداری کا] مغربی بنگال کی ایک کمپنی کو دیا گیا ہے، جس کا مالک صلاح الدین ہے۔ یہ ہندوؤں کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔ اگر آپ (ہندو) زندہ رہنا چاہتے ہیں تو اس مہم کے نام پر مسلمانوں کو اپنا پیسہ دینا بند کر دیں۔‘‘
پچھلے مہینے وزیر اعظم نریندر مودی نے ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم شروع کی تھی تاکہ شہریوں کو 13 اگست سے 15 اگست تک اپنے گھروں پر ترنگا لہرانے کی ترغیب دی جائے۔
ویڈیو میں نرسنگھا نند نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندو سیاستدان، مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی مہم چلاتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے پر انھیں ہی سرکاری ٹھیکے دیتے ہیں۔
اس نے کہا کہ ’’ان سیاستدانوں کو سبق سکھاؤ۔ وہ آپ کا پیسہ مسلمانوں کو امیر بنانے اور اس کے بعد آپ کے بچوں کو مارنے کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔ ان لوگوں کے جھانسے میں مت آنا۔‘‘
हर चीज़ में मुस्लिम ऐंगल क्यों जोड़ दिया जाता है?
अब प्रधानमंत्री मोदी जी के ‘हर घर तिरंगा अभियान’ का बहिष्कार करने की बात करते हुए यति नरसिंहानंद सरस्वती को सुनिये…👇🏽 pic.twitter.com/uc2rW4K4XF
— Ashraf Hussain (@AshrafFem) August 11, 2022
نرسنگھا نند نے ہندوؤں سے قومی پرچم کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ اس سے انھیں نقصان پہنچا ہے۔ اس نے کہا ’’ہر ہندو کو اپنے گھر پر زعفرانی رنگ کا جھنڈا لہرانا چاہیے۔‘‘
15 جنوری کو نرسنگانند کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب اس نے ہریدوار میں ایک مذہبی اجتماع میں مسلمانوں کی نسل کشی کی ترغیب دی تھی۔ اس نے 7 فروری کو اس مقدمے میں ضمانت حاصل کی تھی، اس شرط پر کہ وہ کسی بھی ایسے اجتماع میں شرکت نہیں کرے گا ’’جس کا مقصد برادریوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہو۔‘‘
تاہم 17 اپریل کو اس نے ہماچل پردیش کے اونا ضلع میں ایک مذہبی اجتماع میں ایک اور اشتعال انگیز تقریر کی۔ اس نے ہندوؤں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستان اسلامی ملک نہ بن جائے۔
وہیں 8 جون کو نرسنگھا نند نے کہا تھا کہ وہ 17 جون کو قرآن اور اسلامی تاریخ کی کتابوں کے ساتھ جامع مسجد کا دورہ کرے گا تاکہ مسلمانوں کو یہ دکھایا جا سکے کہ ان میں پیغمبر محمد کے بارے میں کیا لکھا ہے۔ اس کے بعد غازی آباد ضلع انتظامیہ نے اسے اپنا دورہ منسوخ کرنے کو کہا تھا۔