ہم ایسا فیصلہ کریں گے جس سے سب کو فائدہ ہو: حجاب پر پابندی سے متعلق بات کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر تعلیم نے کہا

نئی دہلی، مئی 30: کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کے سلسلے میں ریاستی وزیر تعلیم مدھو بنگارپّا نے منگل کو کہا کہ کانگریس حکومت ایسا فیصلہ کرے گی جس سے تمام طلبا کو فائدہ پہنچے گا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بنگارپّا نے اعتراف کیا کہ حجاب کے معاملے پر کچھ قانونی رکاوٹیں ہیں، لیکن ’’ہم ایسا فیصلہ کریں گے جس سے پوری طلبا برادری کو فائدہ پہنچے گا۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ہم تمام طلبا کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے قانونی طور پر اس معاملے کی پیروی کریں گے۔

نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار اور کانگریس نے سختی سے کہا تھا کہ حجاب پر پابندی سمیت سابق بی جے پی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے تمام امتیازی قوانین کو کانگریس کے ریاست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد واپس لے لیا جائے گا۔

کابینی وزیر پریانک کھڑگے نے بھی کہا ہے کہ کانگریس حجاب اور گائے ذبیحہ سے متعلق قوانین واپس لے گی۔

منگل کو نامہ نگاروں سے اپنے خطاب میں بنگارپّا نے مزید کہا کہ نصابی کتب اور یونیفارم پر کوئی الجھن نہیں ہے۔

انھوں نے کہا ’’نئے تعلیمی سال کے لیے اسکولوں کو شروع کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ میں شیوموگا میں ایک اسکول کا دورہ کر رہا ہوں اور اسکولوں میں طلبا کا استقبال کر رہا ہوں۔ محکمۂ تعلیم تیار ہے۔ بچے پوری خوشی کے ساتھ اور بغیر کسی فکر کے اسکول آ سکتے ہیں۔‘‘

وزیر اعلیٰ سدارمیّا کے ان سخت الفاظ کے بعد کہ وہ بچوں کے ذہنوں کو زہر آلود کرنے والے متن اور اسباق کی اجازت نہیں دیں گے، بنگارپّا نے کہا کہ نصابی کتابوں پر نظر ثانی کی مشق مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔

کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں نصابی کتابوں پر نظر ثانی کا یقین دلایا تھا۔

انھوں نے کہا ’’نظرثانی کی مشق مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔ جس سبق سے بھی بچوں کے ذہنوں میں زہر گھلنے کا خطرہ ہو اسے بدل دیا جائے گا۔‘‘

بنگارپّا نے مزید کہا کہ سدارامیا اور شیوکمار سے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے پہلے ہی وزیر اعلیٰ سے اس معاملے پر بات کی ہے اور انہوں نے تجاویز دی ہیں۔‘‘