سامراجی طاقتیں جہاں بھی گئیں وہاں انہوں نے اختلافات کو ہوا دیکر اپنے مقاصد پورے کیے: ڈاکٹر شہریاری

نئی دہلی، ستمبر 8: سامراجی طاقتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایران کے سکریٹری جنرل اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی ڈاکٹر حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر شہریاری نے کہا کہ سامراجی طاقتیں جہاں بھی گئیں وہاں انہوں نے اختلافات کو ہوا دیکر اپنے مقاصد پورے کئے۔ یہ بات انہوں نے ایران کلچرل ہاؤس میں ’پیغام عاشورہ اور اتحاد اسلامی‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں بھی ایک صدی تک سامراجیوں کی حکومت رہی ہے یہاں بھی اس کی کوشش اختلافات کو ہوا دینے کی رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ سامراجی طاقتوں کے نتائج کا ایران بھی عینی شاہد ہے اور ان طاقتوں نے مشرق وسطی کو اپنانشانہ بنایا جہاں انہوں جنگ اور اختلاف و انتشار کو فروغ دیا۔ انہوں کے امریکہ کے چھ اداروں پر داعش کو تیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ داعش کے قیام کا مقصد اسلام کے چہرے کومسخ کرنا اور اسلام کا ظالمانہ چہرہ پیش کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ داعش نے مسلمانوں کے علاوہ دیگر طبقوں پر بھی مظالم ڈھائے اور اس طرح دنیا کے سامنے اس کا وحشیانہ چہرہ سامنے آیا۔

ڈاکٹر شہریاری نے اسلامی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسلام دشمن طاقتوں کا مقصد اسلامی صفوں میں اختلاف پیدا کرنا ہے تاکہ وہ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرسکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام مخالف طاقتوں کا مقصدداعش کے ذریعہ ڈر و خوف پیدا کرنا ہے تاکہ اسلامو فونیا کو فروغ دیا جاسکے۔ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ایرانی پارلیمنٹ میں تمام مذاہب کی نمائندگی ہے اور کسی کے ساتھ کسی قسم تفریق نہیں برتی جاتی۔

سپریم کونسل عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے صدر مولوی اسحاق مدنی نے عاشورہ کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہادت امام حسین کے بعد مظالم کے خلاف مختلف تحریکیں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے شہادت حسین میں اپنا مذموم کردار ادا کیا تھا ان کی موت بھی فطری نہیں ہوئی تھی جس میں ایک پیغام ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا یہ ممکن ہے کہ جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے محبت کرے اور اما م حسین سے محبت نہ کرے۔

انہوں نے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہر مذہب میں متعدد خدا ہے لیکن وہ لوگ نہیں لڑتے آخر کیا وجہ سے جس کا ایک خدا، ایک قرآن، ایک رسول کے ماننے والے آپس میں اس قدر لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن کے دلوں میں اتحاد کے لئے جگہ نہیں ہے انہیں اپنے دل میں ایمان کو تلاش کرنا چاہئے۔

نمائندہ ایران آغا مہدوی مہدی پوری نے کہا کہ دنیا کا کوئی پیغام اتحاد کے پیغام سے بہتر نہیں ہوسکتااور وحد ت کا نعرہ ہی جس کی وجہ سے انسان سرفرازی کے مقام پر فائز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے شہادت حسین کے حوالے سے کہا کہ اس نے ایک نظریہ پیش کیا ہے۔ اس شہادت نے لوگوں کے دلوں میں انقلاب پیدا کیا ہے۔ یہ پیغام کسی ایک طبقہ کیلئے نہیں پوری دنیا کے لئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی امت میں اشتراک کے بہت ہیں جبکہ اختلافات کم ہیں اس کے باوجود امت اشتراک کے بجائے اختلاف کی طرف بھاگتی ہے۔

ڈاکٹر محسن تقی امام شیعہ جامع مسجد نے کہاکہ اتحاد کے بارے میں ہمیں غور کرنا ہوگا، اتحاد کیوں ہو، کیا اس لئے اتحاد ہو کہ ہمارے مفادات مشترک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر سیاسی مفادات کے تحفظ کے لئے اتحاد کیا جائے گا تو سیاسی مفادات بدلتے رہتے ہیں اور اتحاد ختم ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک اتحاد میں ایمانی تقاضہ شامل نہیں ہوگا اس وقت تک اتحاد دیر پا نہیں ہوگا۔

جماعت اسلامی کے سکریٹری مولانا محمد احمد نے عاشورہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ امام حسین نے عاشورہ کو اپنے اہل و عیال کے ساتھ ایک بڑے مقصد کے لئے قربانی دی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ امام حسین نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب انہیں محسوس ہوا کہ خلافت ملوکیت میں تبدیل ہونے جارہی ہے۔