مغربی ممالک کو لگتا ہے کہ انھیں دوسرے ممالک پر تبصرے کرنے کا خدائی حق ہے: ایس جے شنکر

نئی دہلی، اپریل 3: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کو کہا کہ مغرب کو دوسروں پر تبصرہ کرنے کی بری عادت ہے۔

انھوں نے یہ بیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ سے نااہلی کے بارے میں جرمنی اور امریکہ کے بیانات کے تناظر میں دیا۔ جے شنکر شہر کے کبن پارک میں بنگلورو ساؤتھ ایم پی تیجسوی سوریا اور بنگلورو سینٹرل ایم پی پی سی موہن کی طرف سے منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کر رہے تھے۔

جے شنکر نے دونوں ممالک کے بیانات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’…مغرب کی ایک طویل عرصے سے دوسروں پر تبصرہ کرنے کی بری عادت رہی ہے۔ انھیں لگتا ہے کہ یہ انھی خدا کی طرف سے دیا ہوا حق ہے۔ انھیں جاننا چاہیے کہ اگر وہ ایسا کرتے رہیں گے تو دوسرے لوگ بھی تبصرے کرنے لگیں گے اور جب ایسا ہوگا تو وہ اسے پسند نہیں کریں گے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ ایسا ہوتا ہے۔‘‘

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہندوستانیوں کو بھی ملک کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے دنیا کو ’’سخاوت مندانہ دعوتیں دینا‘‘ بند کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا ’’مسئلے کا ایک حصہ وہ ہیں، مسئلہ کا ایک حصہ ہم ہیں۔ اور میرے خیال میں دونوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

23 مارچ کو گجرات کی ایک عدالت نے گاندھی کو مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ایک ہفتے بعد جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ملک نے اس فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جرمنی اس معاملے میں ’’توقع کرتا ہے کہ عدالتی آزادی کے معیارات اور بنیادی جمہوری اصول لاگو ہوں گے۔‘‘

27 مارچ کو امریکہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ملک ہندوستانی عدالتوں میں گاندھی کے کیس کو دیکھ رہا ہے۔ اہلکار نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی جمہوریت کا سنگ بنیاد ہے۔