مغربی بنگال میں بی جے پی لیڈر راکیش سنگھ منشیات کے معاملے میں گرفتار

مغربی بنگال، فروری 24: دی ہندو کی خبر کے مطابق بی جے پی لیڈر راکیش سنگھ کو منگل کے روز مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع سے منشیات ضبط کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بی جے پی یوتھ ونگ کی لیڈر پامیلا گوسوامی نے، جنھیں 19 فروری کو 90 گرام کوکین لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، سنگھ پر الزام عائد کیا تھا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق سنگھ کو مبینہ طور پر ایک کار میں ریاست سے فرار ہوتے وقت گرفتار کیا گیا۔ کولکاتا پولیس نے سنگھ کے دو بیٹوں کو بھی سرچ وارنٹ کی عدم موجودگی کی بنا پر گھر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ سرچ وارنٹ بعد میں پہنچا تھا۔

سنگھ کے بیٹوں نے دعوی کیا ہے کہ ان کے والد کے خلاف پولیس کی کارروائی انتقام اور سیاسی منشا پر مبنی ہے۔ سنگھ کے بیٹے صاحب سنگھ نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’میرے والد کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ میں پامیلا گوسوامی اور منشیات کے معاملے کے بارے میں کچھ نہیں جانتا ہوں۔ میرے والد اس میں شامل نہیں ہیں۔‘‘

راکیش سنگھ کی بیٹی سمرن سنگھ نے بھی الزام لگایا کہ پولیس نے اس پر حملہ کیا۔ اس نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ’’انھوں نے مجھے دھکا دیا، ایک خاتون پولیس افسر نے مجھے لات ماری۔ میری والدہ رنجیدہ ہیں۔ وہ میرے بھائیوں کو لے گئے۔ میں انصاف چاہتی ہوں۔ میں اس کے لیے لڑوں گا۔ مجھے اپنے بھائیوں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ میرے بھائیوں کو کیوں لے جارہے ہیں۔‘‘

اس نے دعوی کیا کہ اس کے گھر والوں کو پہلے بھی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے کیوں کہ اس کے والد ایک سیاسی شخصیت ہیں لیکن ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔

اس سے قبل کولکاتا پولیس نے گوسوامی کے معاملے کے سلسلے میں اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے راکیش سنگھ کو محکمہ میں پیش ہونے کو کہا تھا۔ تاہم سنگھ نے پارٹی سے وابستگی کا حوالہ دیتے ہوئے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ وہ دہلی کا سفر کررہے ہیں اور ان کے وکیل پولیس سے مل سکتے ہیں۔

گوسوامی نے سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ اسی نے اس کی گاڑی میں منشیات ’’ڈالنے کے لیے لوگ بھیجے‘‘ تھے۔ اس نے دعوی کیا تھا کہ اس کے خلاف سازش رچی گئی ہے۔