ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے قوانین پر دستخط کیے

نئی دہلی، اکتوبر 5: اسپوتنک نیوز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز یوکرین کے چار علاقوں کو روس کا حصہ بنانے کے لیے آئینی قوانین پر دستخط کیے۔ چار علاقوں، ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن اور زپوریزہیا کو گزشتہ ہفتے روس نے ضم کر لیا تھا۔

الحاق کا اعلان روس کی طرف سے چار خطوں میں ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج پر مبنی تھا، جو کہ مل کر یوکرین کے 15 فیصد علاقے پر مشتمل ہیں۔ 23 ستمبر سے 27 ستمبر تک چاروں خطوں میں ریفرنڈم کرائے گئے۔

روسی پارلیمنٹ کے دونوں چیمبرز اسٹیٹ ڈوما اور فیڈریشن کونسل کی طرف سے منظوری کے بعد پوتن نے ان قوانین پر دستخط کیے۔

یوکرین کے حکام نے الزام لگایا تھا کہ چاروں علاقوں کے رہائشیوں پر چار روزہ ووٹنگ ختم ہونے تک وہاں سے نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی کیوں کہ مسلح گروپ گھروں میں گھس گئے اور انھیں اس میں حصہ لینے کے لیے دھمکی دے کر مجبور کیا۔

گذشتہ ہفتے پوتن کے اعلان کے فوراً بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کا ملک شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم یا ناٹو کی فاسٹ ٹریک رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دے گا۔ زیلنسکی نے منگل کو جاری کیے گئے اپنے حکم نامے میں کہا کہ یوکرین کے چار علاقوں پر قبضے کے فیصلے کے بعد پوتن کے ساتھ بات چیت کا انعقاد ناممکن ہو گیا ہے۔

دریں اثنا یکم اکتوبر کو ہندوستان نے روس کے ’’غیر قانونی ریفرنڈا‘‘ اور یوکرین کے چار علاقوں کے الحاق کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ سے پرہیز کیا تھا۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ شروع کر دیا تھا۔ کریملن نے یوکرین کو غیر فوجی اور ’’ڈی نازیفائی‘‘ کرنے کے لیے اپنے اقدامات کو ’’خصوصی آپریشن‘‘ قرار دیا تھا۔ تاہم کائیو اور کئی مغربی ممالک نے کہا کہ یہ پوتن کی طرف سے جنگ کا ایک بے بنیاد بہانہ ہے۔