ولادیمیر پوتن نے فوج کو حکم دیا کہ وہ روسی فوج کے جوہری ہتھیاروں کی یونٹ کو ہائی الرٹ پر رکھے
نئی دہلی، فروری 27: خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اتوار کو اپنے دفاعی سربراہان کو ملک کے جوہری ہتھیاروں کے یونٹ کو ہائی الرٹ پر رکھنے کا حکم دیا۔
انھوں نے شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا ناٹو کے ’’جارحانہ‘‘ بیان اور ماسکو کے خلاف عائد اقتصادی پابندیوں کو اپنے اس اقدام کی وجہ قرار دیا۔
دی گارڈین کی خبر کے مطابق پوتن کا یہ حکم ان کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف والیری گیراسیموف کے ساتھ ملاقات کے دوران سامنے آیا۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق پوتن نے ایک ٹیلی ویژن خطاب کے دوران کہا ’’میں وزیر دفاع اور روسی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کو حکم دیتا ہوں کہ وہ روسی فوج کی ڈیٹرنس فورسز کو جنگی خدمات کے ایک خاص موڈ میں ڈالیں۔‘‘
دریں اثنا روس نے یوکرین پر اپنا حملہ جاری رکھا ہے۔ یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں اس کی افواج کے داخل ہونے کے ساتھ روس کی کارروائی چوتھے دن میں داخل ہو گئی ہے۔
کئی ممالک جیسے کہ ریاستہائے متحدہ، برطانیہ، یورپی یونین کے ممالک اور دیگر ممالک نے روس کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔
اتوار کو پوتن نے کہا کہ مغربی ممالک روس پر ’’نا مناسب پابندیاں‘‘ لگا رہے ہیں۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق پوتن نے میٹنگ کے دوران حکام کو بتایا ’’ناٹو کے سرکردہ ممالک کے سینئر حکام بھی ہمارے ملک کے خلاف جارحانہ بیانات کی اجازت دیتے ہیں۔‘‘
گزشتہ ہفتے پوتن نے دیگر ممالک کو خبردار کیا تھا کہ وہ یوکرین پر روس کے حملے میں مداخلت نہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ روسی کارروائی میں مداخلت کرنے کی کوشش کریں گے وہ ایسے نتائج دیکھیں گے جو انھوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔