کورونا سے حفاظت کے لیے ویکسین لگوانا جائز: شریعہ کونسل
نئی دہلی، جون 15: کورونا وائرس وبائی مرض سے حفاظت کے لیے مارکیٹ میں متعدد ویکسینز آگئی ہیں ار سرکاری طور پر بھی ان کی فراہمی کے ساتھ انھیں لگوانے کی تاکید کی جارہی ہے۔ اس پس منظر میں بہت سے مسلمان سوال کر رہے ہیں کہ کیا کووڈ ویکسین لگوانا جائز ہے؟ شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند میں اس پر غور کیا گیا اور اس سلسلے میں درج ذیل تجویز فراہم کی گئی:
- کورونا سے حفاظت کے لیے جو ویکسین ایجاد کی گئی ہے، وہ علاج نہیں، تحفظی تدبیر ہے۔ اس لگوانا ہر شخص کے لیے اختیاری ہے۔
- اصل چیز انسانی جسم میں قوتِ مدافعت کی تقویت ہے۔ ویکسین لگوائے بغیر بھی کسی شخص کے جسم میں قوتِ مدافعت قوی ہو تو وہ مرض سے بچ سکتا ہے۔
- ویکسین لگوانے کی صورت میں مرض سے بچنے کی امید قوی ہوجاتی ہے، اس لیے اسے لگوالینا بہتر ہے، خاص طور سے ان لوگوں کے لیے جو ادھیڑ عمر کے یا بوڑھے ہوں۔
- اگر ویکسین میں کوئی حرام چیز شامل ہو تو بھی فقہا نے اسے لگوانے کی اجازت دی ہے۔ اس لیے کہ اولاً حرام چیز کی قلب ماہیت کے بعد اس کی حرمت ختم ہوجاتی ہے۔ ثانیاً شدید ضرورت کے وقت حرام چیز کا استعمال جائز ہے۔
- وبا پھیلی ہوئی ہو یا مرض لاحق ہونے کا قوی اندیشہ ہو تو اس سے حفاظت کی تدابیر اختیار کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا مرض لاحق ہوجانے کے بعد اس کا علاج کرانا۔
- جس شخص نے ویکسین نہ لگوائی ہو اسے چاہیے کہ وہ لازماً دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرے، تاکہ نہ خود مرض میں مبتلا ہو اور نہ مرض کے پھیلنے کا سبب بنے