اترپردیش: جوڑے کو اپنا تھوک چاٹنے اور عورت کو پیٹنے کے الزام میں ایک گاؤں کا سربراہ گرفتار

نئی دہلی، دسمبر 7: اسکرول کی خبر کے مطابق پولیس نے بتایا کہ اتر پردیش کے غازی پور ضلع کے بہریہ آباد گاؤں کے سربراہ کو منگل کے روز ایک جوڑے کو اپنا تھوک چاٹنے اور شادی شدہ عورت کو پیٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

کرائم ٹاک کی خبر کے مطابق جوڑے کو یہ سزا اس لیے دی گئی کیوں کہ خاتون نے اپنے پریمی سے اپنے خاندان کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی۔ وہ دونوں اپنے گھروں سے بھاگ گئے تھے لیکن گاؤں کے سربراہ نے انھیں ڈھونڈ لیا۔

اس واقعے کی ویڈیو میں گاؤں کے سربراہ کو دکھایا گیا ہے، جس کی شناخت برجیش یادو کے نام سے کی گئی ہے، کہ وہ ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے اسے لاٹھی سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ یادو عورت کو بار بار فرش سے تھوک کو چاٹنے کے لیے کہہ رہا ہے اور وہ انکار کر رہی ہے۔ اس کے بعد وہ اسے ایسا کرنے پر مجبور کرنے لیے مارتا ہے۔

جب وہ اپنا چہرہ چھپانے کی کوشش کرتی ہے تو یادو اس کا دوپٹہ بھی ہٹا دیتا ہے۔ عورت کے ذریعے اپنا تھوک چاٹنے کے بعد، وہ مرد کو بھی ایسا کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

یادو نے کہا کہ اس نے خاتون کو اس وقت مارا پیٹا جب وہ اسے اس کے والدین کی بات سننے پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ یادو کے خلاف دفعہ 323 (چوٹ پہنچانا)، 354 (عورت پر اس کی عزت کو مجروح کرنے کے ارادے سے حملہ)، 504 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (لفظ، اشارہ یا عمل جس کا مقصد عورت کی عزت کی توہین کرنا ہو) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔