لکھیم پور: دو نابالغ بہنوں کی مشتبہ موت سے سراسیمگی

نئی دہلی، ستمبر 15: اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں بدھ کے روز ایک درخت سے لٹکی ہوئی دو سگی بہنوں کی لاشوں کا نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت نے اس سنسنی خیز معاملے میں تیزی سے کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ پولیس افسران کو شام دیر گئے لکھنؤ سے لکھیم پور روانہ کیا ہے۔

   موصولہ اطلاعات کے مطابق، ضلع کے نگھاسن کوتوالی علاقے میں درج فہرست ذات سے تعلق رکھنے والی دو نابالغ بہنوں کی لاشیں ایک کھیت میں درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ دونوں بہنوں کو تین نوجوانوں نے دن دہاڑے اغوا کیا تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں بہنوں کی عصمت دری کے بعد قتل کیا گیا اور لاشیں درخت سے لٹکا دی گئیں۔

        ریاست کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و قانون)پرشانت کمار نے کہا کہ اس واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے افسران کو لکھنؤ سے لکھیم پور بھیجا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ سے موصول ہونے والی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کمار نے ایک مختصر تبصرہ میں کہا کہ ہلاک ہونے والی نابالغ لڑکیوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔

اس المناک واقعے پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کانگریس کی اتر پردیش کی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ اتر پردیش میں خواتین پر مظالم کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور ریاستی حکومت اس معاملے میں بے بس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف مظالم کا تازہ معاملہ کھیری لکھیم پور کا ہے جہاں ایک دلت خاندان کی دو بہنوں کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں کی لاشیں ملنے سے پہلے انہیں دن دہاڑے اغوا کیا گیا تھا۔

   محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹویٹ کیا، "لکھیم پور (اتر پردیش) میں دو بہنوں کے قتل کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ان لڑکیوں کو دن دیہاڑے اغوا کیا گیا تھا”۔

   امن و امان کی صورتحال پرریاست کی یوگی حکومت  کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، "روزانہ اخبارات اور ٹی وی میں جھوٹے اشتہارات دینے سے امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہوگی۔ یوپی میں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں۔ حکومت کب جاگے گی؟”