اتر پردیش میں گزشتہ دو سالوں میں پولیس کی حراست میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں، مرکز نے لوک سبھا کو بتایا
نئی دہلی، جولائی 27: مرکز نے منگل کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ اتر پردیش میں گزشتہ دو سالوں میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ حراستی اموات کی اطلاع ملی ہے۔
2020-21 میں اتر پردیش میں 451 افراد کی زیر حراست موت ریکارڈ کی گئی تھی، جب کہ 2021-22 میں یہ تعداد بڑھ کر 501 ہو گئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں پولیس حراست میں ہونے والی اموات کی کل تعداد 2020-21 میں 1,940 سے بڑھ کر 2021-22 میں 2,544 ہو گئی۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رکن پارلیمنٹ عبدالصمد صمدانی کے ایک سوال کے جواب میں یہ اعداد و شمار پیش کیے۔
اتر پردیش کے بعد مغربی بنگال میں سب سے زیادہ زیر حراست اموات رپورٹ ہوئیں۔ ریاست میں 2020-21 میں 185 اور 2021-22 میں 257 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
ماخذ: LokSabha.nic
اعداد و شمار کے مطابق پچھلے دو سالوں میں، بہار میں پولیس حراست میں کل 396، مدھیہ پردیش میں 364، اور مہاراشٹر میں 340 اموات ہوئیں۔
اس سوال پر کہ کیا حکومت نے حراست میں ہونے والی اموات کی شکایات کی تحقیقات کے لیے کوئی طریقہ کار تشکیل دیا ہے، رائے نے جواب دیا کہ پولیس اور پبلک آرڈر ایسے مضامین ہیں جو آئین میں ریاستی حکومت کے تحت آتے ہیں۔
رائے اپنے جواب میں مزید کہا ’’تاہم مرکز وقتاً فوقتاً مشورے جاری کرتا ہے اور اس نے انسانی حقوق کے تحفظ کا قانون، 1993 بھی نافذ کیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے ذریعہ انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کو دیکھنے کے لیے NHRC [قومی انسانی حقوق کمیشن] اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے قیام کی شرط رکھی گئی ہے۔‘‘