اردو زبان کے ذریعہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کا سنہری موقع

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسس میں داخلے

مرکز حیدرآباد کے علاوہ لکھنؤ، سری نگر، دربھنگہ ، سنبھل ، بنگلور، بیدر ، اورنگ آباد ، آسنسول ، نوح، بھوپال ، کڑپہ اورکٹک میں بھی تعلیم کی سہولت دستیاب
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے 1998 میں اپنے قیام کے بعد ہی سے اردو ذریعہ تعلیم کو اعلیٰ سطح پر فروغ دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ 1999 میں فاصلاتی کورسس کے ذریعہ فوری طور پر تعلیم کا سلسلہ شروع کرنے کے بعد 2004 میں یونیورسٹی نے ریگولر کورسس کا آغاز کیا۔ فاصلاتی نظام تعلیم کی طرح اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسس کی مقبولیت بھی تیزی کے ساتھ بڑھتی چلی گئی۔ یونیورسٹی نے حیدرآباد کے علاوہ لکھنؤ، سری نگر (کشمیر)، دربھنگہ (بہار)، سنبھل (اترپردیش)، بنگلور، بیدر (کرناٹک)، اورنگ آباد (مہاراشٹرا)، آسنسول (مغربی بنگال)، نوح (ہریانہ)، بھوپال (مدھیہ پردیش)، کڑپہ (آندھراپردیش) کے علاوہ کٹک (اڑیسہ) میں بھی اپنے کیمپس قائم کیے ہیں۔
اُردو کے ذریعہ اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والے اس منفرد جامعہ میں ریگولر کورسس میں آن لائن داخلوں کاعمل شروع ہوچکا ہے۔ انٹرنس کے ذریعہ داخلہ والے کورسس میں آن لائن درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ 28؍ مئی 2023 ہے جبکہ میرٹ کی بنیاد پر داخلے والے کورسس میں 24 ؍ جولائی تک درخواست دی جاسکتی ہے۔
مختصر تعارف:
"مانو” میں زیر تعلیم طالبات کے رہنے کے لیے دو ہاسٹلس موجود ہیں۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی کے اغراض ومقاصد میں خواتین کی تعلیمی بااختیاری کا خصوصی طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ کیمپس میں لڑکیوں کے لیے انتہائی محفوظ ماحول کے باعث ملک کے طول و عرض میں اردو یونیورسٹی والدین کی پہلی ترجیح ہے اور وہ یہاں بڑی تعداد میں بچیوں کو داخلہ دلوارہے ہیں۔ لڑکوں کے لیے بھی صدر مرکزمیں 5 ہاسٹلس موجود ہیں ۔ تمام طلبہ کو وائی فائی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل فون پر یونیورسٹی انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی جانب سے تیار کردہ مختلف مضامین کے لیکچرس کا مشاہدہ کریں اور دیگر تعلیمی معلومات کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت سے استفادہ کریں۔ یونیورسٹی میں ہیلتھ سنٹر موجود ہے جہاں طلبہ کو مفت طبی سہولت دستیاب ہے۔ ہیلتھ سنٹرمیں ایمبولنس کا بھی انتظام ہے۔ اس کے علاوہ طلبہ کا ہیلتھ انشورنس بھی کیا جاتا ہے تاکہ ناگہانی حالات سے نمٹا جاسکے۔
یہ بات ہمیشہ ہی تسلیم کی گئی ہے کہ مادری زبان میں تعلیم کی فراہمی سے طلبہ کو مضمون بہتر طور پر سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اُردو طلبہ کے لیے بالخصوص مادری زبان میں تعلیم گویا نعمت غیر مترقبہ ہے۔ کئی طلبہ ایسے ہیں جو اسکول کی سطح پر انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے کے باوجود تعلیم میں پچھڑ جاتے ہیں اور ان میں سے بعض کو تعلیم کا سلسلہ ہی منقطع کردینے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ مادری زبان کی تعلیم کے ذریعہ اس طرح کے مسائل سے بہ آسانی نمٹا جا سکتا ہے۔
ملک میں اردو زبان و تعلیم کی تشویشناک صورتحال کے درمیان مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا قیام پھر اس کے تحت ماڈل اسکولس، پالی ٹیکنیک کالجس، ٹیچر ایجوکیشن کالجس کا آغاز امید کی ایک نئی کرن ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اردو ذریعہ سے اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والی آزاد بھارت کی پہلی جامعہ ہے۔ اس کے قیام کا مقصد اردو بولنے والوں کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنا ہے۔ جامعہ نے اپنے مقصد کے حصول کی جانب مسلسل کامیابی کی منزلیں طے کی ہیں۔ عمومی طور پر لوگوں کا خیال تھا کہ اردو کے ذریعہ تعلیم کی فراہمی، طلبہ کو روزگار سے دور کردے گی، لیکن "مانو” سے کامیاب طلبہ نے اسے غلط ثابت کردیا ہے۔ یونیورسٹی سے بی ایڈ، ڈی ایل ایڈ، ایم بی اے، بی ٹیک، بی ووک، جرنلزم، پالی ٹیکنیک اور آئی ٹی آئی کے فارغین کو تو روزگار مل ہی رہا ہے جبکہ شعبہ جات ترجمہ، اردو، فارسی، عربی اور سماجی علوم کے طلبہ بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ ان کے علاوہ ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلیو) کے کامیاب طلبا کو بھی بڑے پیمانے پر نوکریاں حاصل ہوتی ہیں۔ یونیورسٹی کو حال ہی میں تعلیمی اداروں کی تنقیح کرنے والے خود مختار ادارے NAAC نے "A+” گریڈ سے نوازا ہے۔
ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے جامعہ میں لٹریری، ڈراما، میوزک، فائن آرٹس،فلم اور ٹورزم کلب کی شروعات ہوئی ہے۔ تحریری و تقریری مقابلے، کوئز، بیت بازی، گلوکاری، رقص، اداکاری اور مائم وغیرہ کے مظاہرے بھی کیے جاتے ہیں۔ہر سال طلبہ یونین کے زیر اہتمام جشنِ بہاراں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں مختلف ثقافتی اور کھیل کود سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ کھیل کود مقابلوں میں دوڑ، کرکٹ، فٹ بال، ویٹ لفٹنگ، ٹیبل ٹینس، بیڈمنٹن، کیرم، والی بال وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔
فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس:
یونیورسٹی کا شعبہ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس نہایت فعال ہے۔ "مانو” کے طلبہ کی کرکٹ ، فٹ بال اور دیگر اسپورٹس کی ٹیمیں انٹر یونیورسٹی سطح کے ٹورنامنٹس میں حصہ لیتی ہیں۔ یونیورسٹی میں کھیل کا ایک وسیع میدان، انڈور اسٹیڈیم، بینڈمنٹن، ٹیبل ٹینس اور دیگر انڈور گیمس کی سہولتیں ہیں۔ اس کے علاوہ طلبا کے لیے انڈور اسٹیڈیم میں عصری سہولیات اور مشنری پر مشتمل ورزش گاہ اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل میں جِم کی سہولت دستیاب ہے۔
انسٹرکشنل میڈیا سنٹر:
یونیورسٹی کے انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی جانب سے مختلف مضامین پر ویڈیو لیکچرس تیار کیے جاتے ہیں اور یہ لیکچرس میڈیا سنٹر کے یوٹیوب چینل پر دستیاب رہتے ہیں۔ کیمپس میں طلبا کے لیے مفت وائی فائی سہولت سے وہ اپنے لیپ ٹاپ یا موبائل پر بھی انہیں دیکھ سکتے ہیں۔ میڈیا سنٹر کی "مانو” نالج سیریز بھی اردو حلقوں میں کافی مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔ میڈیا سنٹر کی جانب سے تیار کردہ تعلیمی فلموں کو کئی قومی و بین الاقوامی فلم فیسٹولس میں انعامات سے نوازا جاچکا ہے۔
اس کے علاوہ انسٹرکشنل میڈیا سنٹر میں یونیورسٹی کے ترسیل عامہ و صحافت کے طلبہ کی عملی تربیت کا انتظام بھی ہے۔ یہاں طلبہ کو ساؤنڈ مکسنگ، کیمرہ ہینڈلنگ، ویڈیو ایڈیٹنگ، اینکرنگ اوردیگر تکنیکوں کی تربیت دی جاتی ہے۔
مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت:
طلبہ کی شخصیت سازی اور ہمہ جہت فروغ کے لیے یونیورسٹی کا مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت مصروف کار ہے۔ یہاں طلبہ کو مختلف فنون کی تربیت دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ چوائس بیسڈ کریڈٹ سسٹم کے تحت تین کورس چلائے جاتے ہیں۔ اس سال سے مرکز کے تحت مطالعاتِ اردو ثقافت میں پی ایچ ڈی کا آغاز کیا گیا ہے۔ مرکز میں گزشتہ سال سے فیشن ڈیزائننگ اور انٹیریئر ڈیزائننگ کورسس بھی چلائے جارہے ہیں۔ مرکز کی جانب سے تحقیقی مجلہ ’’ادب و ثقافت‘‘ شائع کیا جاتا ہے جو یو جی سی کیئر لسٹ میں شامل ہے۔
این ایس ایس سیل:
یونیورسٹی میں طلبا کے اندر نیشنل سروس اسکیم کے تحت خدمت خلق کے جذبہ کو ابھارنے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان کے تحت طلبا مختلف دیہاتوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں تعلیمی بیداری، صفائی اوردیگر اصلاحی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں اور ساتھ ہی عوام میں بیداری پیداکرنے کے لیے لیکچرس کا اہتمام، ماحولیات اور پانی کا تحفظ جیسے پروگرامس بھی کیے جاتے ہیں۔
این سی سی سب یونٹ:
یونیورسٹی میں این سی سی سب یونٹ موجود ہے۔ خواہش مند طلبا این سی سی میں داخلہ لے کر ملک کی خدمت کی سمت پہلا قدم اٹھاسکتے ہیں۔ کیڈٹس میں لڑکیوں کی بھی قابل لحاظ تعداد رہتی ہے۔
سائنس و انجینئرنگ:
سائنس اور انجینئرنگ کورسز کے لیے انتہائی عصری لیبس کی سہولت دستیاب ہیں۔ کمپیوٹر سائنس، فزکس، ریاضی، کیمسٹری، بوٹنی اور زولوجی میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کورسز چلائے جارہے ہیں۔
آپ تمام نوجوانوں اور والدین و سرپرست حضرات کے لیے یہ نہایت ہی بہترین اور عمدہ موقع ہے کہ ایک روشن و تابناک مستقبل کے لیے وہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا رخ کرسکتے ہیں اور مادری زبان اردو میں ہی اپنی خفیہ صلاحیتوں کا لوہا منواسکتے ہیں ۔
***

 

***

 یونیورسٹی کے مختلف کورسز میں داخلے
انٹرنس کی بنیاد پر آن لائن داخلے کے پروگرام
پی ایچ ڈی پروگرام : اردو،عربی، انگریزی، ہندی، فارسی، مطالعات ترجمہ ؛ مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ، سیاسیات، سوشل ورک، اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سوشیالوجی، دکن اسٹڈیز؛ تعلیم؛ صحافت و ترسیل عامہ؛ مینجمنٹ، کامرس؛ ریاضی، طبیعیات، کیمیا، نباتیات، حیوانیات ، کمپیوٹر سائنس، اردو ثقافتی مطالعات ، تقابلی مطالعات
پوسٹ گریجویٹ پروگرام : ایم بی اے؛ ایم سی اے، ایم ٹیک (کمپیوٹرسائنس) ایم ایڈ اور بی ایڈ
انڈر گریجویٹ پروگرام: بی ٹیک (کمپیوٹر سائنس) بی ٹیک (سی ایس) (لیٹرل انٹری)
پیشہ ورانہ ڈپلوما: ایلمنٹری ایجوکیشن (ڈی ایل ایڈ) پالی ٹیکنک -ڈپلوما ان انجینئرنگ (سیول ، کمپیوٹر سائنس ، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹکنالوجی، میکانیکل، الیکٹریکل و الیکٹرانکس، آٹو موبائل اینڈ اپیرل ٹکنالوجیز)، اور پالی ٹیکنیک ڈپلوما لیٹرل انٹری
میرٹ کی بنیاد پر آن لائن داخلے کے پروگرام
پوسٹ گریجویٹ پروگرام : ایم اے (اردو، انگریزی، ہندی، عربی، فارسی، مطالعاتِ ترجمہ، مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ، سیاسیات،اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سماجیات اور لیگل اسٹڈیز) ایم ایس ڈبلیو(سوشل ورک) صحافت و ترسیل عامہ، ایم کام اور ایم ایس سی (ریاضی، طبیعیات، کیمیاء، نباتیات، حیوانیات) ایم ووک (میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی) ایم ووک (میڈیکل امیجنگ ٹیکنالوجی) اور پی جی ڈپلوما اِن ٹیچنگ انگلش
(کل وقتی)
پی جی ڈپلوما پروگرام (جز وقتی): فنکشنل اردو ، ہندی اور ٹرانسلیشن، پروفیشنل عربک، ٹرانسلیشن؛ ڈپلوما پروگرام (جزوقتی ): تحسین غزل، عربی، فارسی، پشتو، فرانسیسی، روسی، اسلامک اسٹڈیز سرٹیفکیٹ پروگرام (جز وقتی): سرٹیفکیٹ کورس اردو، پروفیشینسی اِن عربی، فارسی، پشتو، فرانسیسی، روسی، تلگو، کشمیری، ترکی ۔
تفصیلات یا کسی وضاحت کے لیے نظامت داخلہ کو [email protected]پر ای میل کیا جاسکتا ہے۔
آن لائن درخواست اور ای پراسپکٹس، یونیورسٹی ویب سائٹ manuu.edu.in سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
داخلہ ہیلپ ڈیسک رابطہ برائے عمومی رہنمائی :
6207728673, 9866802414, 6302738370, 8527164610 & 8178388177
دیگر کیمپسس پر دستیاب پروگرامس:
1۔ لکھنؤ کیمپس: اردو، انگریزی، عربی اور فارسی میں ایم اے اور پی ایچ ڈی پروگرام ۔
2۔ سری نگر کیمپس : معاشیات، اسلامک اسٹڈیز، اردو، فارسی اور انگریزی میں ایم اے ؛ اردو، انگریزی ، اسلامک اسٹڈیز اور معاشیات میں پی ایچ ڈی پروگرام ۔
3۔ کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن بھوپال(مدھیہ پردیش)، دربھنگہ(بہار) : بی ایڈ، ایم ایڈ اور پی ایچ ڈی ان ایجوکیشن ۔
4۔ کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن سری نگر (جموں و کشمیر)* آسنسول(مغربی بنگال) اورنگ آباد(مہاراشٹر) سنبھل (اترپردیش)، نوح (ہریانہ) اور بیدر (کرناٹک) : بی ایڈ
(* صرف این سی ٹی ای سے منظوری کے حصول پر داخلے)
5۔ پالی ٹیکنک انجینئرنگ ڈپلوما : سیول انجینئرنگ؛ کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈپلوما (حیدرآباد، تلنگانہ)،
سیول انجینئرنگ؛ کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ کے ڈپلوما (دربھنگہ۔بہار اور بنگلورو۔ کرناٹک)؛ سیول انجینئرنگ،میکانیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرنگ اور اپیرل ٹکنالوجیز انجینئرنگ (کڑپہ۔آندھراپردیش)؛ سیول انجینئرنگ، میکانیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرنگ اور آٹوموبائل انجینئرنگ (کٹک ۔ اڈیشہ) پر دستیاب ہیں۔


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 28 مئی تا 03 جون 2023