2021 کے بعد ای ڈی چیف کو دی گئی توسیع غیر قانونی ہے، سپریم کورٹ نے سنایا فیصلہ

نئی دہلی، جولائی 11: سپریم کورٹ نے منگل کو فیصلہ سنایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے موجودہ سربراہ سنجے کمار مشرا کو نومبر 2021 کے بعد مدت کار میں دی گئی دو توسیعیں غیر قانونی تھیں۔

جسٹس بی آر گاوائی، وکرم ناتھ اور سنجے کرول کی بنچ نے کہا کہ یہ توسیع سپریم کورٹ کے 2021 کے اس فیصلے کی خلاف ورزی ہے جس میں اس نے حکومت کو مشرا کی مدت ملازمت میں مزید توسیع نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم عدالت نے، مشرا کو 31 جولائی تک اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دی۔ یہ اجازت عدالت نے تب دی، جب مرکز نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے کئے جانے والے ہم مرتبہ جائزہ کے درمیان ایک نئے سربراہ کی تلاش پر تشویش کا اظہار کیا۔

جج، مشرا کو دی گئی توسیع کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے ایک گروپ کی سماعت کر رہے تھے۔ ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا اور کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا درخواست گزاروں میں شامل ہیں۔

مشرا کو پہلی بار 19 نومبر 2018 کو دو سال کی مدت کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ 2020 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے ان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی تھی۔

نومبر 2021 میں سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دو آرڈیننس متعارف کرائے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹرز کی میعاد پانچ سال تک ہو سکتی ہے اور اس نے مشرا کو مزید ایک سال تک اس عہدے پر بنے رہنے کے قابل بنایا۔

نومبر 2022 میں حکومت نے ایک بار پھر 1984 بیچ کے انڈین ریونیو سروس کے افسر مشرا کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کر دی۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق انھیں 18 نومبر 2023 تک اس عہدے پر رہنا ہے۔

سپریم کورٹ نے منگل کو سنٹرل ویجیلنس کمیشن ایکٹ اور دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو برقرار رکھا، جو مرکز کو جانچ ایجنسی کے سربراہوں کی مدت میں توسیع کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ججوں نے کہا کہ عوامی مفاد میں افسران کو توسیع دی جا سکتی ہے اور کہا کہ کافی تحفظات ہیں۔

تاہم جسٹس گوائی نے نومبر 2021 اور نومبر 2022 کی توسیع کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ’’مقننہ مخصوص مینڈیمس کو منسوخ نہیں کر سکتی جن میں مزید توسیع کو روک دیا گیا ہے… یہ جوڈیشیل ایکٹ کے خلاف اپیل میں بیٹھنے کے مترادف ہوگا۔‘‘

اس سے پہلے مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ مشرا کی توسیع کو چیلنج کرنے والی درخواستیں سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی ہیں، کیوں کہ وہ کانگریس یا ترنمول کانگریس کے اراکین کی طرف سے دائر کی گئی ہیں، جن کے رہنماؤں کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مشرا کے دور میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپوزیشن کے کئی لیڈروں جیسے کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے راہل گاندھی، ترنمول کانگریس کے ابھیشیک بنرجی، نیشنل کانگریس لیڈر شرد پوار، اجیت پوار، انل دیشمکھ اور نواب ملک، نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ، جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت کئی دیگر لیڈروں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں۔

منگل کی شام کو ایک ٹویٹ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جو لوگ عدالت کے فیصلے سے خوش ہیں وہ ’’مختلف وجوہات کی بنا پر فریب میں مبتلا‘‘ ہیں۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ عدالت نے سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہوں کی میعاد پانچ سال تک بڑھانے کے لیے پیش کی گئی ترمیم کو برقرار رکھا ہے۔