یو پی پنچایت الیکشن: بی جے پی کو ایودھیا، وارانسی اور گورکھپور میں لگا دھچکا، سماج وادی پارٹی آگے رہی

اترپردیش، مئی 5: حال ہی میں ہونے والے اتر پردیش کے بلدیاتی انتخابات میں ایودھیا، وارانسی، گورکھپور اور لکھنؤ جیسے اپنے مضبوط گڑھوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو دھچکا لگا ہے۔ مجموعی نتائج میں بھی حکمراں بی جے پی سماج وادی پارٹی کے ساتھ قریبی لڑائی میں تھی۔

29 اپریل کو چار مراحل میں ہونے والی رائے شماری میں 8.69 لاکھ سے زائد آسامیوں پر قبضہ کیا گیا۔ انتخابات دیہاتی سطح (گرام پنچایت)، بلاک سطح (کشیترا پنچایت) اور ضلعی سطح (ضلع پنچایت) میں بلدیاتی عہدوں کے لیے ہوئے تھے۔ اگرچہ انتخابات پارٹی کی علامتوں پر نہیں ہوئے تھے، لیکن سیاسی تنظیموں نے متعلقہ امیدواروں کی حمایت کی ہے اور اسی بنیاد پر اپنی فتوحات کا دعویٰ کررہے ہیں۔ 2 مئی کو شروع ہونے والے انتخابات کی گنتی کا عمل ابھی جاری ہے۔

منگل کی شام تک دستیاب رجحانات اور نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ 3,050 ضلع پنچایت وارڈوں میں سے سماج وادی پارٹی نے 760، بی جے پی نے 719 اور بہوجن سماج پارٹی نے 381 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس نے 76 ضلعی سطح کے وارڈوں میں کامیابی حاصل کی، جبکہ آزاد امیدوار اور چھوٹی جماعتوں نے 1114 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

انڈیا ٹوڈے کی خبر کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے لوک سبھا حلقہ وارانسی میں بی جے پی 40 ضلعی پنچایت نشستوں میں سے صرف آٹھ پر ہی جیت سکتی ہے، جب کہ سماج وادی پارٹی نے 14 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ بہوجن سماج پارٹی نے پانچ اور اپنا دل (سونےلال) کو تین نشستیں ملی ہیں۔

ایودھیا میں جہاں سماج وادی پارٹی نے 40 میں سے 24 وارڈ میں کامیابی حاصل کی، وہیں بی جے پی نے چھ اور بہوجن سماج پارٹی نے پانچ وارڈوں میں کامیابی حاصل کی۔ دارالحکومت لکھنؤ میں اکھلیش یادو کی قیادت والی تنظیم نے 25 وارڈوں میں سے 10 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ بی جے پی صرف چھ ہی جیت سکتی ہے۔ وزیر اعلی آدتیہ ناتھ کے حلقہ گورکھپور میں بی جے پی نے 68 میں سے 20 وارڈوں میں کامیابی حاصل کی، لیکن سماج وادی پارٹی 19 وارڈوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔

اترپردیش میں ہوئے یہ بلدیاتی انتخابات اس لیے اہمیت کے حامل ہیں، کیوں کہ 2022 میں اتر پردیش اسمبلی کے انتخاب سے قبل ریاست میں ہونے والے یہ آخری انتخابات ہیں۔