اترپردیش: بی جے پی لیڈر نے اسدالدین اویسی پر مبینہ طور پر گولی چلانے والے ملزموں کی حمایت کا اظہار کیا

نئی دہلی، فروری 17: اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک لیڈر نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی پر فائرنگ کرنے والے دو افراد کی حمایت کا اظہار کیا۔

بی جے پی لیڈر سنیل بھرالا نے ملزمین سچن شرما اور شبھم کے اہل خانہ کو معاملے کی ’’منصفانہ جانچ‘‘ کا یقین دلایا۔ بھرالا اتر پردیش لیبر ویلفیئر بورڈ کے چیئرپرسن ہیں۔

بدھ کو بھرالا نے شرما کے خاندان سے ملاقات کی اور دونوں ملزمین کی حمایت کا اظہار کیا۔

بھرالا نے ٹویٹر پر کہا ’’ہم ہر طرح سے سچن شرما اور شبھم کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیقات کی جائے گی۔‘‘

نیوز نیشن کے مطابق بھرالا نے دعویٰ کیا کہ شرما بے قصور ہیں اور انھیں اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ان کے خاندان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور ہم اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔ تحقیقات سے سب کچھ واضح ہو جائے گا۔‘‘

بی جے پی لیڈر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اویسی ہندوؤں کو گالی دے رہے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کو خبردار کرتے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ پولیس کو راستے سے ہٹادیں تو وہ دیکھ لیں گے۔ یہ اس کی [اویسی کی] سازش لگتی ہے۔‘‘

بھرلا نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ اویسی نے مبینہ طور پر ایسا بیان کب اور کہاں دیا ہے۔

معلوم ہو کہ سچن شرما اور شبھم دونوں فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ شرما کے خلاف مبینہ طور پر پہلے سے ہی ایک قتل کی کوشش کا مقدمہ درج ہے، جب کہ شبھم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

3 فروری کو اویسی نے کہا تھا کہ دو لوگوں نے اتر پردیش کے ہاپوڑ شہر میں ان کی گاڑی پر تین سے چار راؤنڈ گولیاں چلائیں۔ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب اویسی میرٹھ میں انتخابی مہم چلانے کے بعد نئی دہلی لوٹ رہے تھے۔ اتر پردیش کے انتخابات کے دو مرحلے مکمل ہو چکے ہیں اور پانچ مزید مراحل باقی ہیں۔ نتائج 10 مارچ کو آئیں گے۔