یوپی: نوجوان نے یوگی حکومت سے اپنی والدہ کے ساتھ اپنی خواہش سے موت کا مطالبہ کیا، انتظامیہ پر لگائے سنگین الزامات
لکھنؤ، مارچ 30: اترپردیش کے ہاتھرس ضلع میں ایک نوجوان نے انتظامیہ سے تنگ آ کر مبینہ طور پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے انھیں ان کی مرضی سے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنی والدہ کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے اس نوجوان نے لکھا ’’میں اور میری والدہ آپ سے ہماری موت کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
نوجوان نے اپنی خواہش سے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی والدہ کے ساتھ ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔
اس نوجوان کا نام راج پال سنگھ ہے، جو ہاتھرس ضلع کے مہرارا گاؤں کے تھانہ سہپؤ سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کے والد کا بچپن میں انتقال ہوگیا تھا اور ابھی وہ اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے۔
اس نوجوان کا الزام ہے کہ ذات پات کی بنا پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
راج پال نے انڈیا ٹومورو کو بتایا کہ وہ ایک کاسمیٹک کی دکان چلاتا ہے اور ساتھ ہی آریہ ورت بینک کی سی ایس پی سہولت بھی صارفین کو فراہم کرتا تھا، جو اب بند ہو چکا ہے۔
پولیس نے ایک نجی بینک میں پیسوں کی ہیرا پھیری کے الزام میں راج پال کو گرفتار کیا اور اسے چار ماہ تک جیل میں رکھا۔ جس کی وجہ سے نوجوان لاکھوں کے قرض میں ڈوبا ہوا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے اپنی موت کا مطالبہ کر رہا ہے۔
انڈیا ٹومورو کے مطابق راج پال نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’بینک منیجر اور دیگر ملازمین نے رقم میں ہیرا پھیری کی اور مجھ پر الزام لگایا، جس کی وجہ سے مجھے جیل جانا پڑا۔‘‘
راج پال نے اپنی مشکلات کے بارے میں صدر جمہوریہ کو ایک خط بھی لکھا ہے، جس میں انتظامیہ پر اس کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور مالی مدد یا موت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صدر کو لکھے گئے خط میں راج پال نے پولیس پر انتظامیہ کی طرف سے ہراساں کرنے کے ساتھ مرکزی ملزموں سے گٹھ جوڑ کا بھی الزام لگایا ہے۔
راج پال نے الزام لگایا کہ ’’بینک منیجر میرے نام پر منی انٹری لکھ کر رقم میں ہیرا پھیری کر رہا تھا اور جب معاملہ سامنے آیا تو اس نے پولیس سے ملاقات کی اور مجھے پھنسا دیا۔‘‘
نوجوانوں نے الزام لگایا کہ ’’ملزم بینک منیجر اور پولیس ایک ہی ذات سے ہیں اور ان دونوں نے مل کر مجھے مجرم قرار دیا ہے۔‘‘
انڈیا ٹومورو نے اس معاملے میں تھانہ انچارج سے متعدد بار بات کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔