مرکزی کابینہ بدھ کو زرعی قوانین کو واپس لینے کی منظوری دے سکتی ہے: رپورٹس
نئی دہلی، نومبر 22: دی ہندو نے اتوار کو ایک نامعلوم سرکاری اہلکار کے حوالے سے خبر دی کہ مرکزی کابینہ بدھ کو اپنی اگلی میٹنگ میں تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کی تجویز کو منظوری دے گی۔
اہلکار نے دی ہندو کوبتایا کہ ’’تینوں زرعی قوانین کی منسوخی کی تجویز بدھ کو ہونے والی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔‘‘
مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد، ان قوانین کو منسوخ کرنے کی تجویز کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔ جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ 29 نومبر کو شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کے دوران تینوں قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا۔
تاہم کسان یونینوں نے کہا ہے کہ وہ دہلی کی سرحدوں پر اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک پارلیمنٹ میں فارم قوانین کو منسوخ نہیں کیا جاتا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو فصلوں کے لیے کم سے کم امدادی قیمت کی ضمانت دینے کے لیے بھی ایک قانون متعارف کرانا چاہیے اور فارم قوانین کے خلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین کے خلاف درج کیے گئے مقدمات کو واپس لینا چاہیے۔
مودی کے جمعہ کے اعلان کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن نے نشان دہی کی تھی کہ قوانین کو واپس لینے کا اعلان اگلے سال کے شروع میں پنجاب اور اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہوا ہے۔ دونوں ریاستوں کے کسان احتجاج میں سب سے آگے رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے ٹویٹ کیا تھا ’’جمہوری احتجاج سے جو حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے وہ آنے والے انتخابات کے خوف سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے بارے میں وزیر اعظم کا اعلان پالیسی کی تبدیلی یا دل کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہے۔ یہ انتخابات کے خوف سے ہے۔‘‘