ٹرمپ نے مار-اے-لاگو سے ضبط فائلوں کی تحقیقات کے خلاف مقدمہ دائر کیا
نئی دہلی، اگست 23: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں مار-اے-لاگو میں واقع اپنی رہائش گاہ سے ضبط کی گئی فائلوں کے بارے میں محکمہ انصاف کی تحقیقات پر روک لگانے کی درخواست دائر کی ہے۔
بی بی سی کی خبر کے مطابق، مسٹر ٹرمپ نے پیر کو مقدمہ دائر کیا۔ ان کی قانونی ٹیم نے درخواست میں 8 اگست کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی)کے حکام کی طرف سے ضبط کیے گئے دستاویزات کی نگرانی کے لیے ایک آزاد وکیل کی تقرری کی درخواست کی ہے۔
ایف بی آئی کے مطابق مسٹر ٹرمپ کے خلاف انتہائی حساس حکومتی دستاویزات کو غلط طریقے سے اپنے پاس رکھنے کے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں کلاسیفائیڈ فائلوں کے 11 سیٹ ان کی رہائش گاہ سے ضبط کیے گئے تھے۔
ایف بی آئی ان حقائق کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کیا جنوری 2021 میں مسٹرٹرمپ نے صدارتی عہدہ چھوڑنے کے بعد اپنے ریکارڈ کو وائٹ ہاؤس سے اپنے مار-اے-لاگو اسٹیٹ میں منتقل کر کے غلط طریقے سے رکھا۔ ضوابط کے تحت امریکی صدورکو اپنی مدت کے اختتام پر اپنے تمام دستاویزات اور ای میلز کو ایک سرکاری ایجنسی کو منتقل کرنا ہوتا ہے، جسے نیشنل آرکائیو کہاجاتا ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔ انہوں نے زوردیا کہ جنوری 2021 میں جب انہوں نے عہدہ چھوڑا تھا تب وائٹ ہاؤس سے لئے گئے تمام دستاویزات کو پہلے ہی عوامی کردیا گیاتھا۔ان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے اور وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔