تمل ناڈو میں مہاجر مزدوروں پر حملوں کی افواہیں پھیلانے والے ملک دشمن ہیں: ایم کے اسٹالن

نئی دہلی، مارچ 5: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ہفتے کے روز کہا کہ بہار کے تارکین وطن مزدوروں پر حملوں کے بارے میں افواہیں پھیلانے والے ملک دشمن ہیں۔

بہار سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے خلاف حملوں کی افواہوں سے خوف و ہراس پھیل گیا تھا، جس کے بعد تمل ناڈو میں قانون نافذ کرنے والے حکام نے وارننگ جاری کی تھی۔ تمل ناڈو پولیس نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر افواہ پھیلانے والی ویڈیوز جعلی ہیں۔ پولیس نے سوشل میڈیا صارفین کو متنبہ کیا تھا کہ ایک ویڈیو جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’بہار کے ہندی بولنے والوں پر تمل ناڈو کے تمل بولنے والے لوگ حملہ کر رہے ہیں‘‘ درست نہیں ہے۔

اسٹالن نے ہفتے کے روز کہا کہ ’’جو یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ تمل ناڈو میں دوسری ریاستوں کے کارکنوں پر حملہ کیا جا رہا ہے، وہ ہندوستانی قوم کے خلاف ہیں، وہ قومی سالمیت کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ نان ایشو پر سستی سیاست کرتے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔‘‘

اسٹالن کے تبصرے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے، ریاستی حکام سے تمل ناڈو میں تارکین وطن کارکنوں پر حملوں کی رپورٹس پر غور کرنے کے دو دن بعد سامنے آئے ہیں۔ بہار حکومت نے سینئر عہدیداروں کی ایک ٹیم بھی تمل ناڈو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ہفتے کے روز ڈی ایم کے لیڈر نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے کمار سے بات کی ہے اور انھیں یقین دلایا ہے کہ ’’ریاست میں موجود تمام مزدور ہمارے اپنے مزدور ہیں، وہ ہماری ریاست کی ترقی میں ہماری مدد کرتے ہیں اور ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔‘‘

دریں اثنا فیڈریشن آف کوئمبٹور انڈسٹریل ایسوسی ایشن نے، جو کہ مزدوروں کی ایک تنظیم ہے، اسٹالن پر زور دیا کہ وہ ہندی میں پیغامات ٹیلی کاسٹ کریں تاکہ ہندی بولنے والے علاقوں سے ریاست میں آنے والے مزدوروں کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔

تمل ناڈو کے تروپور اور کوئمبٹور اضلاع کی انتظامیہ نے، جہاں ٹیکسٹائل کی صنعتوں میں تارکین وطن مزدوروں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے، افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جیسے جیسے تارکین وطن مزدوروں کے خلاف حملوں کی افواہیں پھیل رہی ہیں، بہار میں اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی کمار کی زیرقیادت حکومت کو اس کی مبینہ بے عملی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ اگر وہ دونوں ریاستوں کی حکومتوں کے جوابات سے مطمئن نہیں ہے تو وہ مرکز سے رجوع کرے۔