این سی پی سی آر نے ذاتی ایجنڈوں کے لیے بچوں کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، مارچ 5: نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے دہلی کے چیف سکریٹری اور پولیس کمشنر کو عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی کے خلاف ذاتی ایجنڈوں کے لیے مبینہ طور پر بچوں کا غلط استعمال کرنے کے لیے پہلی معلوماتی رپورٹ درج کرنے کے لیے لکھا ہے۔

بچوں کے حقوق کی تنظیم کا یہ خط بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منوج تیواری کی طرف سے دائر کی گئی اس شکایت پر مبنی ہے، جو انھوں نے این سی پی سی آر کے چیئرپرسن پرینکا کنونگو کو آتشی اور ایجوکیشن ٹاسک فورس کے ارکان سمیت متعدد افراد کے خلاف لکھا تھا۔

بچوں کے حقوق کی تنظیم نے کہا ’’یہ اطلاع ملی ہے کہ دہلی ایجوکیشن ٹاسک فورس مبینہ طور پر اسکولوں میں پڑھنے والے نابالغ بچوں کو اپنے ذاتی ایجنڈوں اور سیاسی مہمات کے لیے آتشی سنگھ کی ہدایت پر غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ نابالغ بچوں کا غلط استعمال دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے حق میں توجہ ہٹانے کے لیے کیا جا رہا ہے، جنھیں مرکزی تفتیشی بیورو نے 26 فروری کو دہلی میں شراب پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا ہے۔

تیواری کی شکایت کی بنیاد پر کمیشن نے ایجوکیشن ٹاسک فورس کے ممبران شیلیش، راہل تیواری، میتری کالج کے چیئرپرسن ویبھو سریواستو اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کے دفتر کی افسر تاریشی شرما کو بھی نامزد کیا ہے۔

دہلی کے ڈائیلاگ اینڈ ڈیولپمنٹ کمیشن کی وائس چیئرپرسن جاسمین شاہ کو بھی اس میں نامزد کیا گیا ہے۔

چائلڈ رائٹس باڈی کی سربراہ پرینکا کنونگو کو لکھے اپنے خط میں تیواری نے دعویٰ کیا ہے کہ بچوں کے حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی ایسا اس لیے کر رہی ہے کیوں کہ سپریم کورٹ کی طرف سے سسودیا کو کوئی راحت دینے سے انکار کرنے کے بعد اس کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔

دریں اثنا دہلی پولیس نے اسکول مینجمنٹ کمیٹی کی کنوینر غزالہ کے خلاف دہلی پریوینشن آف ڈیفیسمنٹ آف پراپرٹی ایکٹ کے تحت اس وقت مقدمہ درج کیا، جب شاستری پارک علاقے میں واقع سرو ودیا کنیا ودیالیہ میں مبینہ طور پر سسودیا کے حق میں پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے۔