‘دی وائر’ نے الزام لگایا کہ پولیس نے اس کے وکیل کو دھکا دیا، کلون کاپیاں دیے بغیر ہارڈ ڈرائیوز چھین لی

نئی دہلی، نومبر 1: نیوز ویب سائٹ دی وائر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ دہلی پولیس کے اہلکاروں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر امت مالویہ کی طرف سے دائر کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ کے سلسلے میں تلاشی کے دوران اس کے ایک وکیل کو دھکیل دیا اور کلون کاپیاں دیے بغیر اس کے دفتر سے ہارڈ ڈرائیوز لے گئے۔

دھوکہ دہی، جعلسازی، ہتک عزت اور مجرمانہ سازش کے لیے رجسٹرڈ ایف آئی آر کے دو دن بعد دی وائر کے دفتر، اس کے چار ایڈیٹرز – سدھارتھ وردراجن، ایم کے وینو، سدھارتھ بھاٹیہ اور جہنوی سین کے گھر اور تنظیم کے پروڈکٹ کے سربراہ متھن کدامبی کے گھر کی تلاشی لی گئی۔

یہ تلاشیاں دہلی اور ممبئی میں ہوئیں۔

مالویہ کی شکایت سوشل میڈیا کمپنی میٹا کے بارے میں مضامین کی ایک سیریز سے متعلق ہے جسے دی وائر نے 23 اکتوبر کو واپس لے لیا تھا۔

دی وائر نے دعویٰ کیا تھا کہ مالویہ، جو بی جے پی سوشل میڈیا سیل کے سربراہ ہیں، کو X-Check نامی ایک انسٹاگرام پروگرام کے ذریعے خصوصی مراعات حاصل ہیں جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ جو بھی پوسٹ رپورٹ کرتے ہیں اسے فوری طور پر پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

پیر کو اپنے بیان میں دی وائر نے کہا کہ پولیس کی کرائم برانچ یونٹ نے اکاؤنٹس کے عملے کے زیر استعمال دو کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈسکیں چھین لیں بغیر کوئی ہیش ویلیو دیے اور نہ ہی کلون کاپی فراہم کی تاکہ تنظیم کا عام مالیاتی کام بغیر کسی نقصان اور رکاوٹ کے ہو سکے۔

ہیش ویلیو ایک منفرد عددی قدر ہے جو ڈیٹا کی منفرد شناخت کرتی ہے۔

نیوز آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا کہ ایڈیٹرز نے پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کیا اور وہ آلات فراہم کیے جو انگوں نے مانگے تھے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ہم نے ضبط کیے گئے فونز، کمپیوٹرز اور آئی پیڈز کی ہیش ویلیو اور ضبط کیے گئے آلات کی کلون کاپیوں کو غیر جانب دار جگہ پر رکھنے کے لیے اپنی مانگ کو ریکارڈ پر رکھا۔‘‘

دی وائر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اس کی تفتیشی ٹیم کے ایک رکن نے دھوکہ دیا تھا۔

29 اکتوبر کو ڈیجیٹل پبلیکیشن نے میٹا آرٹیکلز پر کام کرنے والے دیویش کمار کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی اور یہ دعویٰ کیا کہ اس نے ’’دی وائر اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے جعلی دستاویزات، ای میلز اور دیگر مواد جیسا کہ من گھڑت ویڈیوز تیار کیے۔‘‘