پاکستان میں سیاسی صورتحال دھماکہ خیز، عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ

نئی دہلی، اگست 22: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے پارٹی سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر ملک گیر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔

پاکستانی اخبار’ ڈان ‘ کے مطابق، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ ان کے رہنما ایک ‘ریڈ لائن’ ہوں گے۔ اس دوران تیزی سے ٹرینڈ ہوئے ٹویٹر پوسٹ نے بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی جس میں کہا گیا کہ ‘عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں’۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے لوگوں سے اپنے اپنے شہروں میں مختلف مقامات پر جمع ہونے کے لئے اپیل کی ہے۔ پارٹی رہنما حماد اظہر نے لاہور کے لبرٹی چوک اور فاروق حبیب نے فیصل آباد میں سمندری روڈ پر اجتماع کی کال دی ہے۔ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پر قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پولیس کوسیاسی جنگ کا حصہ نہ بننے کی وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ہم اسلام آباد پر قبضہ کر لیں گے۔ میرا پولیس کو واضح پیغام ہے کہ وہ اب اس سیاسی جنگ کا حصہ نہ بنیں۔

قابل ذکر ہے کہ مسٹر خان کے خلاف سنیچر کوان کی اسلام آباد کی ریلی میں عدلیہ، پولیس اور دیگر ریاستی اداروں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں اتوار کو دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیے جانے کے ایک دن بعد ان کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز نے پیر کے رو ز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مسٹر خان کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کے ایک دن بعد ان کی رہائش گاہ کی جانب جانے والی سڑک پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مسٹر خان نے پولیس افسران پر اپنے قریبی ساتھی کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا جنہیں غداری کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ پاکستان پولیس نے کل مسٹر خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری اور پولیس افسران اور عدلیہ کو ایک ریلی میں دھمکیاں دیں۔

دوسری طرف، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت مسٹر خان کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اپریل میں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعدمسٹر خان موجودہ شہباز شریف حکومت اور ملک کی فوج کے سخت ناقد رہے ہیں۔حکومت کے خلاف ان کی تیز و تند تنقید کی وجہ سے پاکستان کی سیاست میں ایک بار پھر بھونچال آگیا ہے۔ موجودہ حکومت نے بھی اب عمران خان کے خلاف قانونی کاروائی شروع کردی ہے جس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان ملک گیر پیمانے پر مارچ کی کال اور سڑکوں پر احتجاج کے لیے اکٹھا ہو رہے ہیں۔