عدالت نے مبینہ جعلسازی کے کیس میں تیستا سیتلواڑ، آر بی سری کمار کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی

نئی دہلی، جولائی 30: احمد آباد کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز کارکن تیستا سیتلواڑ اور پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل آر بی سری کمار کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا، جنھیں 26 جون کو 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق ایک کیس میں جعلسازی اور من گھڑت ثبوت پیش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جج نے اس ہفتے کئی بار اپنے حکم کو ٹال دیا تھا۔

20 جولائی کو ریاستی حکومت نے سیتلواڑ اور سری کمار کی ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔

15 جولائی کو داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں گجرات پولیس نے الزام لگایا تھا کہ سیتلواڑ، سری کمار اور سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کے ساتھ مل کر گجرات میں 2002 کے فسادات کے بعد منتخب ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک بڑی سازش کا حصہ تھی۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ سازش کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احمد پٹیل کے کہنے پر رچی گئی تھی۔

سیتلواڑ اور سری کمار دونوں نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

سیتلواڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور یہ قانوناً درست نہیں۔ سری کمار نے بھی یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف تعزیرات ہند کے تحت کوئی جرم نہیں عائد کیا گیا۔

24 جون کو سپریم کورٹ نے ایک پٹیشن کو خارج کر دیا تھا، جس میں سیاست دان احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری اور سیتلواڑ نے نریندر مودی کو دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کیا تھا، جو 2002 کے فسادات کے وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔

فیصلے کے ایک دن بعد سیتلواڑ اور سری کمار کے خلاف گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے مقدمہ درج کیا تھا۔ ان کے خلاف دائر کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا بہت زیادہ حوالہ دیا گیا ہے۔