تمل ناڈو: مدُرائی میں ٹرین کے ایک کوچ میں آگ لگنے کے سبب نو افراد ہلاک، سات زخمی

نئی دہلی، اگست 26: ہفتہ کے روز تمل ناڈو کے مدُرائی ریلوے اسٹیشن پر کم از کم نو افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک ڈبے میں غیر قانونی طور پر لے جائے جا رہے گیس سلنڈر میں آگ لگ گئی۔

جنوبی ریلوے نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ 10 افراد کی موت ہوئی، لیکن بعد میں اس نے ہلاکتوں کی تعداد کو نو کر دیا۔

مدُرائی کے ضلع کلکٹر ایم ایس سنگیتا نے بتایا کہ حادثے میں سات افراد کو معمولی چوٹیں آئیں اور ان کا علاج سرکاری راجا جی اسپتال کے ساتھ ساتھ ریلوے اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

یہ آگ صبح 5.15 بجے اتر پردیش سے آنے والے 60 مسافروں کے ساتھ ایک پرائیویٹ پارٹی کوچ کے اندر لگی۔ ریلوے نے بتایا کہ صبح 7.15 بجے تک آگ پر قابو پالیا گیا۔

ریلوے نے بتایا کہ نجی پارٹی کا کوچ جمعہ کو ناگرکوئل جنکشن پر ٹرین سے منسلک کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے ہفتے کی صبح مدُرائی اسٹیبلنگ لائن پر الگ کر کے کھڑا کر دیا گیا۔

ریلوے کا کہنا ہے کہ کوچ میں موجود مسافروں نے گیس سلنڈر اسمگل کیا تھا، جس کی وجہ سے آگ لگی۔ حکام نے کہا کہ ٹرین کے ڈبے میں اس طرح کے آتش گیر مواد کو لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر موجود تصویروں میں کوچ کو آگ کے شعلے میں لپٹا ہوا اور اس سے دھواں اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

حادثے میں کسی اور کوچ کو نقصان نہیں پہنچا اور مدُرائی جنکشن پر ٹرین خدمات میں کوئی خلل نہیں پڑا ہے۔

شمال مشرقی ریلوے (لکھنؤ ڈویژن) کے ڈویژنل ریلوے مینیجر آدتیہ کمار نے بتایا کہ جب مسافر لکھنؤ سے ٹرین میں سوار ہوئے تھے، تب کوئی گیس سلنڈر کوچ میں نہیں تھا۔

انھوں نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’جب اس طرح کے پارٹی کوچز حرکت کرتے ہیں تو ہم چیک کرتے ہیں کہ کوئی آتش گیر چیز تو نہیں لے جائی جا رہی ہے۔ ہمیں اس چیکنگ کے دوران کچھ نہیں ملا۔ لیکن انھیں یہ ضرور کہیں سے غیر قانونی طور پر ملا ہوگا۔‘‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس واقعہ کے بعد اس پارٹی کوچ کی بکنگ کرنے والا ٹریول ایجنٹ فرار ہو گیا ہے اور ریلوے حکام اس کی تلاش کر رہے ہیں۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے متاثرین کے لواحقین کو 3 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ادائیگی کا اعلان کیا۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے بھی مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔