تمل ناڈو بلدیہ کے انتخابات: حجاب میں ملبوس خاتون ووٹر پر اعتراض کرتے ہوئے بی جے پی کارکن نے پولنگ میں خلل ڈالا
نئی دہلی، فروری 19: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک پولنگ ایجنٹ نے ہفتے کے روز مدورائی کے ایک بوتھ پر تمل ناڈو کے شہری بلدیاتی انتخابات کے ووٹنگ میں خلل ڈالا جب اس نے حجاب پہنی ہوئی ایک خاتون ووٹر کی شناخت کی تصدیق کا مطالبہ کیا۔
یہ واقعہ میلور میونسپلٹی کے ایک پولنگ بوتھ میں وارڈ نمبر آٹھ کے الامین ہائی اسکول میں پیش آیا۔ اس شخص کی شناخت بی جے پی بوتھ انچارج گری راجن کے طور پر ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں گری راجن کو چیختے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ’’بے ضابطگیاں‘‘ ہو رہی ہیں اور وہ اس معاملے کو اٹھائیں گے۔ اس نے کہا ’’میں اس [ووٹرز کی] فہرست میں موجود تصاویر کے ساتھ حجاب پہنی ہوئی خاتون کی تصدیق کیسے کر سکتا ہوں؟‘‘
#TamilNadu Urban Local Body Poll |A BJP booth committee member objected to a woman voter who arrived at a polling booth in Madurai while wearing a hijab;he asked her to take it off. DMK, AIADMK members objected to him following which Police intervened. He was asked to leave booth pic.twitter.com/UEDAG5J0eH
— ANI (@ANI) February 19, 2022
اگرچہ انتخابی عہدیداروں نے گری راجن کو بتایا کہ خاتون کی شناخت کی تصدیق ہوچکی ہے، لیکن اس نے ان کی بات سننے سے انکار کردیا۔
ہنگامہ آرائی کے بعد آل انڈیا انا دراوڑ منیتر کزگم اور دراوڑ منیتر کزگم بوتھ ورکرز نے مداخلت کی۔ دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ پولنگ افسر کی ہدایت پر بعد میں گری راجن کو احاطے سے ہٹا دیا گیا۔
ریاستی الیکشن کمشنر وی پلانی کمار نے کہا کہ انھوں نے ضلع کلکٹر سے بات کی ہے جو تحقیقات کریں گے اور رپورٹ پیش کریں گے۔ پلانی کمار نے مزید کہا کہ ’’ضروری‘‘ کارروائی کی جائے گی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کرناٹک میں مسلم طالبات اور خاتون اساتذہ کو اپنے حجاب اتارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔