ایس پی رہنمااعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو عدالت عظمیٰ سے جھٹکا،نظر ثانی کی درخواست مسترد

 پیدائشی سرٹیفکیٹ  معاملے  میں عبد اللہ اعظم کی جانب سے دائر عرضی کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس کے حکم میں ترمیم کی کوئی نئی بنیاد نہیں ہے

نئی دہلی ،10فروری :۔

اتر پردیش سماج وادی پارٹی کے سر کردہ رہنما اعظم خان کے خاندان کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں ۔پیدائش سرٹیفکیٹ معاملے میں اعظم خان کے بیٹے عبد اللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے ۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق   عدالت نے سماج وادی پارٹی کے رہنما عبداللہ اعظم کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نظرثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے حکم میں ترمیم کی کوئی نئی بنیاد نہیں ہے۔

در اصل سپریم کورٹ نے عبداللہ اعظم کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ ہائی کورٹ نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں عبداللہ کے ایم ایل اے کے انتخاب کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے سوار سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ ہائی کورٹ نے عبداللہ کی جانب سے پیش کیا گیا برتھ سرٹیفکیٹ جعلی پایا، جس کی وجہ سے ان کا انتخاب منسوخ کر دیا ۔ عدالت نے پایا تھا کہ 2017 میں الیکشن لڑتے وقت ایس پی لیڈر کے بیٹے کی عمر 25 سال سے کم تھی۔

عبد اللہ اعظم نے اس معاملے میں ایک نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی ۔لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق  درخواست پر   سماعت کرتے ہوئے جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بی وی ناگ رتنا نے دونوں درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے جن میں کھلی عدالت میں سماعت کی اجازت اور سابقہ فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی گئی تھی، کہاکہ’’کھلی عدالت میں سماعت کی اجازت مانگنے والی درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔ موجودہ نظرثانی کی درخواستیں 07 نومبر 2022 کے حتمی فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہیں۔ ہم نے نظرثانی کی درخواستوں کے ساتھ ساتھ اس کی حمایت میں دستاویزات کا بھی جائزہ لیا ہے اور ریکارڈ میں کوئی واضح غلطی نہیں ملی۔ ہماری رائے میں، نظر ثانی کا کوئی کیس نہیں بنتا  ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اس عدالت کی طرف سے دیے گئے مشاہدات ایک انتخابی درخواست کے تناظر میں ہیں جس میں ضلع رام پور کے 34، سو ر اسمبلی حلقہ سے منتخب امیدوار (محمد عبداللہ اعظم خان) کے انتخاب کو چیلنج کیا گیا ہے۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان 11 مارچ 2017 کو کیا گیا تھا اور اسی موضوع کے حوالے سے زیر التوا فوجداری مقدمات، اگر کوئی ہوں تو ان کی میرٹ پر فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ، نظرثانی کی درخواستیں مذکورہ مشاہدات کے ساتھ خارج کردی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نومبر میں رام پور کے ایم ایل اے عبد اللہ اعظم کو نااہل قرار دینے والے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔عبداللہ اعظم خان کے انتخاب کو آئین کے آرٹیکل 173(b) کے مطابق الیکشن کی تاریخ پر 25 سال کی عمر پوری نہ کرنے پر روک دیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے خان کی انتخابی امنگوں کو اس وقت بڑا دھچکا دیا جب درخواست گزار نواب کاظم علی خان نے عدالت میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے نوجوان سیاست داں نے اسمبلی انتخابات لڑنے کے مقصد سے خود کو  زیادہ عمر کاہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔