فائرنگ میں ایک فوجی کے زخمی ہونے کے بعد منی پور کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ تشدد بند کریں یا سخت نتائج کا سامنا کریں
نئی دہلی، جون 19: منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے پیر کے روز لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر انھوں نے ریاست میں تشدد بند نہیں کیا تو انھیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انھوں نے یہ بیان اتوار کی رات امپھال مغربی ضلع میں فائرنگ کے ایک واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے دیا، جس میں بھارتی فوج کا ایک سپاہی زخمی ہوا ہے۔
سنگھ نے کہا ’’میں سیکیورٹی کے بارے میں ایک جائزہ میٹنگ کرنے جا رہا ہوں کہ ہم اسے [اس طرح کے حملوں] کو کیسے روک سکتے ہیں۔ اس قسم کے کاموں کو فوری طور پر روکنا ہوگا…ورنہ انھیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اور میں میتی کے لوگوں سے بھی اپیل کرتا ہوں جو ہتھیاروں کے ساتھ ہیں کسی بھی چیز پر حملہ نہ کریں۔‘‘
فوج نے کہا کہ یہ واقعہ چنگمنگ گاؤں میں پیش آیا، جہاں مسلح شرپسندوں نے بلا اشتعال فائرنگ کی۔
زخمی فوجی کو لیماکھونگ کے فوجی ہسپتال لے جایا گیا اور اب اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
منی پور 3 مئی سے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم کی وجہ سے اُبل رہا ہے۔ تشدد کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی اور ہزاروں بے گھر ہوئے ہیں۔
پیر کے روز میتی ایم ایل اے اور وزراء کے ایک وفد نے دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ انھوں نے تشدد کو روکنے اور ہر قیمت پر ریاست کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کیا۔
دریں اثنا کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج تنظیم کے سی وینوگوپال نے پیر کو الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی منی پور میں تنازعہ کو طول دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، بجائے اس کے کہ حل تلاش کریں۔
کانگریس لیڈر نے پوچھا کہ مودی کب امن کا مطالبہ کریں گے اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ سے جواب دہی مانگیں گے۔