سری لنکا نے برقع پر پابندی لگانے کا اعلان کیا، ایک ہزار سے زائد اسلامی اسکول بھی بند کیے جائیں گے

نئی دہلی، مارچ 13: ریٹرس کی خبر کے مطابق سری لنکا برقع پہننے پر پابندی عائد کرے گا اور ملک میں ایک ہزار سے زائد اسلامی اسکول بند کردے گا۔

وزیر برائے عوامی تحفظ سارتھ ویراسیکیرا نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ انھوں نے جمعہ کے روز ’’قومی سلامتی‘‘ کی بنیاد پر برقعہ پر پابندی عائد کرنے کے کاغذات پر دستخط کیے ہیں۔ خبر کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ اسے ابھی کابینہ کی منظوری کی ضرورت ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس دستاویز کو ابھی پارلیمنٹ سے بھی منظور کرنے کی ضرورت ہے جہاں حکومت کو دوتہائی اکثریت حاصل ہے۔

ویراسیکیرا نے کہا ’’ہمارے ابتدائی دور میں مسلمان خواتین اور لڑکیاں کبھی برقع نہیں پہنتی تھیں۔ یہ مذہبی انتہا پسندی کی علامت ہے جو حال ہی میں سامنے آئی ہے۔ ہم یقینی طور پر اس پر پابندی عائد کرنے والے ہیں۔‘‘

اسلامی اسکولوں کو بند کرنے کے بارے میں وزیر نے کہا کہ وہ قومی تعلیم کی پالیسی کو پامال کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’کوئی بھی اسکول نہیں کھول سکتا اور جو کچھ چاہے بچوں کو نہیں سکھا سکتا۔‘‘

اس سے پہلے ہی سری لنکا میں 2019 میں برقعہ پہننے پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔