وزارت کھیل نے ڈبلیو ایف آئی کے اسسٹنٹ سیکرٹری کو معطل کر دیا، ریسلنگ باڈی کی سرگرمیاں بھی روک دیں

نئی دہلی، جنوری 22: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق مرکزی وزارت کھیل نے ہفتہ کے روز ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر کو اسپورٹس باڈی کے اعلیٰ عہدیداروں اور کوچوں کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے درمیان معطل کردیا۔

تومر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ساتھی ہیں، جن پر خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ سنگھ اتر پردیش کے قیصر گنج حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

اولمپک میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت دولت مشترکہ کھیلوں کی گولڈ میڈل جیتنے والی وینیش پھوگاٹ سمیت کئی پہلوانوں نے دہلی میں احتجاجی دھرنا دیا اور گذشتہ ہفتے کے دوران وزارت کھیل میں ملاقاتیں کیں اور سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

ہفتہ کو وزارت کھیل نے ایک سرکلر میں کہا کہ تومر کو معطل کیا جا رہا ہے کیوں کہ ان کی ’’مسلسل موجودگی اس اعلی ترجیحی ڈسپلن [کشتی] کی ترقی کے لیے نقصان دہ ہوگی۔‘‘

وزارت نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی تمام جاری سرگرمیوں کو بھی معطل کر دیا ہے اور مرکز کی طرف سے مقرر کردہ ایک نگرانی کمیٹی کھیلوں کے اس ادارے کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو سنبھالے گی۔

وزارت کھیل نے کہا کہ ریسلنگ رینکنگ ٹورنامنٹ کو بھی، جو اتر پردیش کے گونڈا ضلع کے سنگھ کے گڑھ میں منعقد ہو رہا ہے، منسوخ کر دیا گیا ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب جمعہ کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا نے مرکز کو بتایا کہ سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات بدنیتی پر مبنی اور بے بنیاد ہیں۔ مرکز نے ان الزامات پر کھیلوں کی تنظیم سے جواب طلب کیا تھا۔ اس نے سنگھ سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی انکوائری مکمل ہونے تک اپنے عہدے سے الگ ہوجائیں۔

ریسلنگ فیڈریشن نے جمعہ کو کہا کہ جنسی ہراسانی کے خلاف اس کی کمیٹی کو ایسی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے کھلاڑی ’’ایک گہری اور بڑی سازش‘‘ کا حصہ ہیں۔

سنگھ نے، جو 2011 سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی سربراہی کر رہے ہیں، یہ کہہ کر اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے کہ کھلاڑیوں کے پاس ان کے دعوؤں کی حمایت کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔

انھوں نے اپنے خلاف احتجاج کو دہلی کے شاہین باغ میں ہونے والے مظاہروں سے تشبیہ دی اور دعویٰ کیا کہ یہ کانگریس کے کہنے پر ہوا ہے۔