سوشل میڈیا جمہوریت کو کمزور کرسکتا ہے، مرکزی حکومت اس سے نمٹنے کے لیے قوانین پر کام کر رہی ہے: بی جے پی لیڈر رام مادھو
نئی دہلی، فروری 21: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر رام مادھو نے آج کہا ہے کہ سوشل میڈیا اتنا طاقتور ہوچکا ہے کہ وہ حکومتوں کو گرانے، انارکی کی طرف لے جانے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
انھوں نے اپنی ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر کہا ’’سوشل میڈیا اتنا طاقتور ہے کہ وہ حکومتوں کو گرا سکتا ہے اور اس (سوشل میڈیا) کو منظم رکھنا بے حد مشکل ہے کیوں کہ اس کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ طاقتیں انتشار کو فروغ دے سکتی ہیں، جو جمہوریت کو کمزور کردے گی، لیکن اس کا حل آئینی دائرہ کار میں ہونا چاہیے۔‘‘
مادھو نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی جمہوریت کو دباؤ اور نئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہمیں اس سے نپٹنے اور اس پر قابو پانے کے لیے نئے اصولوں اور قوانین کی ضرورت ہے۔ حکومت پہلے ہی اس سمت میں کام کر رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بی جے پی لیڈر کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کچھ اکاؤنٹس کو حذف کرنے کو لے کر حکومت اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر کے مابین تنازعہ جاری ہے۔
حکومت نے ٹویٹر کو کسان احتجاج کی حمایت کر رہے کچھ اکاؤنٹس کو حذف کرنے کے لیے کہا تھا جس کے بعد یہ تنازعہ کھڑا ہوا۔
اس کے بعد بہت سے بی جے پی لیڈران نے ٹویٹر کو چھوڑنے کا اعلان کیا اور ’’کو‘‘ (Koo) نامی ایپ کا استعمال شروع کیا ہے۔