ششی تھرور بمقابلہ ملکارجن کھڑگے: کانگریس کے اگلے سربراہ کے لیے پولنگ ختم، 9,500 مندوبین نے ووٹ ڈالے
نئی دہلی، اکتوبر 17: راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر ملکارجن کھڑگے اور ترواننت پورم کے ایم پی ششی تھرور میں سے کانگریس کے اگلے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ پیر کی شام کو ختم ہوئی۔
نتائج کا اعلان 19 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ فاتح کانگریس کی سب سے طویل مدت تک صدر رہنے والی سونیا گاندھی کی جگہ لے گا۔
پولنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس سنٹرل الیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن مدھوسودن مستری نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے اہل 9,900 پارٹی مندوبین میں سے 9,500 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ مستری نے مزید کہا کہ جلد ہی تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی شروع ہو جائے گی۔
مستری نے کہا ’’آج ہم نے دکھایا ہے کہ ایک سیاسی پارٹی میں اندرونی جمہوریت کیسے کام کرتی ہے، اگر دوسری پارٹیاں اس سے سبق سیکھنا چاہتی ہیں تو وہ ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں۔‘‘
پیر کی صبح سے ہی پارٹی کے کئی سینئر لیڈران بشمول عبوری صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور وایناڈ کے ایم پی راہل گاندھی نے اپنا ووٹ ڈالا۔
راہول گاندھی نے کرناٹک کے بلاری ضلع میں بھارت جوڑو یاترا کے کیمپ سائٹ سے اپنا ووٹ ڈالا۔
کھڑگے اور تھرور نے بھی بالترتیب بنگلورو اور ترواننت پورم میں اپنا ووٹ ڈالا۔
کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ انتخاب پارٹی کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔
وینوگوپال نے اے این آئی کو بتایا ’’صرف کانگریس ہی پارٹی صدر کا انتخاب کرسکتی ہے۔ ہم حقیقی جمہوریت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کوئی بھی ربڑ اسٹیمپ صدر نہیں ہوگا۔‘‘
کانگریس ایم ایل اے سچن پائلٹ نے یہ بھی کہا کہ پارٹی نے کھلے، جمہوری اور شفاف انتخابات کر کے ملک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
پائلٹ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’مجھے یقین ہے کہ جو بھی یہ الیکشن جیتے گا اسے پارٹی کے تمام ارکان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔‘‘
24 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ گاندھی خاندان کا کوئی فرد کانگریس کے اس اعلیٰ عہدے کے لیے امیدوار نہیں ہے۔ ایسا آخری مرتبہ 1997 میں ہوا تھا جب سیتارام کیسری نے شرد پوار اور راجیش پائلٹ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
کھڑگے اور تھرور دونوں نے پارٹی صدر کے عہدے کے لیے بھرپور مہم چلائی ہے۔ دی ہندو کی خبر کے مطابق گذشتہ ہفتوں میں کھڑگے نے کانگریس کی 25 ریاستی اکائیوں کے ساتھ میٹنگیں کیں، جب کہ تھرور نے سات اکائیوں کے ساتھ میٹنگ کی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 10 اکتوبر کو تھرور نے کہا کہ پارٹی صدر کے عہدے کے لیے انتخابی عمل کے کچھ پہلوؤں نے ایک ناہموار کھیل کا میدان تجویز کیا۔ سابق مرکزی وزیر نے تاہم دعویٰ کیا کہ گاندھی خاندان مقابلے میں غیر جانبدار ہے۔
7 اکتوبر کو ترواننت پورم کے ایم پی نے کہا تھا کہ پارٹی کا کوئی سینئر لیڈر اس تقریب میں موجود نہیں تھا جس میں انھوں نے اپنی مہم کے حصہ کے طور پر تمل ناڈو میں شرکت کی تھی۔ تاہم انھوں نے مزید کہا کہ وہاں کانگریس کارکنوں کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
کھڑگے نے 11 اکتوبر کو دعویٰ کیا تھا کہ انھیں سونیا گاندھی نے پارٹی کا صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے کہا تھا۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر نے مزید کہا تھا کہ گاندھی نے انھیں اپنے گھر بلایا اور کانگریس کی قیادت کرنے کو کہا۔