آرے کالونی میں مزید درخت کاٹنے کی کوشش پر سپریم کورٹ نے ممبئی میٹرو پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا

نئی دہلی، اپریل 18: سپریم کورٹ نے پیر کو ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ پر آرے کالونی میں 177 درخت کاٹنے کی اجازت مانگنے پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ کارپوریشن نے عدالت کے اس حکم کے باوجود کہ اسے کار شیڈ کی تعمیر کے لیے 84 درختوں کو کاٹنے کی اجازت دی گئی، اپیل کی تھی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے پوچھا ’’آپ 84 سے زیادہ درختوں کو کاٹنے کے لیے کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں؟ آپ ہمارے حکم کی توہین کر رہے ہیں۔ آپ عدالت کے حکم سے اوپر نہیں جا سکتے۔ ہم نے خاص طور پر 84 درختوں کے لیے جمود کا حکم ختم کر دیا تھا۔‘‘

ججوں نے مشاہدہ کیا کہ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ کی جانب سے ٹری اتھارٹی سے رجوع کرنا ’’غیر مناسب‘‘ تھا جب اسے معلوم تھا کہ کارروائی کا صحیح طریقہ سپریم کورٹ میں جانا ہے۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے معافی مانگی اور کہا کہ ممبئی میٹرو کاپوریشن کا ارادہ عدالت کو زیر کرنے کا نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ نئے سروے کی وجہ سے مزید درخت کاٹنے کی ضرورت ہے۔

لیکن سپریم کورٹ نے ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ کو اگلے دو ہفتوں میں جنگلات کے چیف کنزرویٹر کو 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

تاہم اس نے ٹری اتھارٹی کے 15 مارچ کے اس فیصلے کو برقرار نہیں رکھا جس میں 124 درختوں کی کٹائی اور 53 درختوں کی پیوند کاری کی اجازت دی گئی۔ ججوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائی سے عوامی منصوبے ٹھپ ہو جائیں گے اور یہ قابل قبول نہیں ہے۔

کئی رہائشیوں، ماحولیاتی کارکنوں اور طلبا نے آرے کے جنگل میں درختوں کی کٹائی کے خلاف احتجاج کیا ہے کیوں کہ اسے ممبئی کا آخری باقی ماندہ جنگل سمجھا جاتا ہے۔

اکتوبر 2019 میں قانون کے طلباء کے ایک گروپ نے رنجن گوگوئی کو خط لکھا تھا، جو اس وقت ہندوستان کے چیف جسٹس تھے، اور ان سے مداخلت کرنے اور آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لیے کہا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے میٹرو ریل پراجیکٹ پر جمود کا حکم دیا تھا۔

نومبر 2019 میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں مہاراشٹر حکومت نے کار شیڈ پر کام روک دیا تھا۔ 11 اکتوبر 2020 کو ٹھاکرے نے اعلان کیا تھا کہ آرے کالونی میں 800 ایکڑ اراضی کو ریزرو فاریسٹ قرار دیا جائے گا اور اس علاقے کے میٹرو پروجیکٹ کے لیے کار شیڈ کو کنجرمرگ میں منتقل کیا جائے گا۔

تاہم جولائی 2022 میں ایکناتھ شندے کے مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کی حکومت نے کار شیڈ کو آرے کالونی سے باہر منتقل کرنے کے ٹھاکرے کے فیصلے کو الٹ دیا۔