نیوز کلک کے خلاف درج ایف آئی آر میں کسانوں کو دہشت گرد قرار دینے کے خلاف سمیُکت کسان مورچہ نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا
نئی دہلی، اکتوبر 9: تقریباً 40 کسانوں کی یونینوں کے ایک مشترکہ گروپ سمیُکت کسان مورچہ نے اتوار کو دہلی پولیس کی طرف سے نیوز کلک کے خلاف درج کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ میں کسانوں کے احتجاج کے بارے میں کیے گئے دعووں کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
ہزاروں کسانوں نے 2020 میں ان تین زرعی قوانین کے خلاف مظاہرے کیے جن کے تعلق مرکز نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا مقصد زرعی منڈیوں کو وسیع کرنا تھا۔ ایک سال سے زیادہ کے احتجاج کے بعد 29 نومبر 2021 کو پارلیمنٹ نے ان قوانین کو واپس لے لیا تھا۔
اگست میں نیوز کلک کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں دہلی پولیس نے الزام لگایا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کو نیوز ویب سائٹ نے فنڈ اور مدد فراہم کی تھی تاکہ ہندوستانی معیشت کو کئی سو کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا جا سکے اور اندرونی امن و امان کے مسائل پیدا ہوں۔
ایف آئی آر میں ہندوستان کے سخت انسداد دہشت گردی قانون، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے کئی حصوں کو شامل کیا گیا ہے، جس میں کسانوں کے احتجاج کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد ضروری خدمات میں خلل ڈالنا، املاک کی تباہی، ہندوستانی معیشت کو نقصان پہنچانا اور امن و امان کے مسائل پیدا کرنا تھا۔
اتوار کے روز سمیُکت کسان مورچہ نے ایک بیان میں کسانوں کی تحریک کے خلاف ’’مضحکہ خیز اور بدنیتی پر مبنی الزامات‘‘ کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ الزامات ’’جھوٹے اور سیاسی طور پر محرک‘‘ ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے ’’کسانوں کی طرف سے ضروری خدمات میں کوئی خلل نہیں ڈالا گیا۔ کسانوں کی طرف سے کسی املاک کو نقصان نہیں پہنچا۔ کسانوں کی وجہ سے معیشت کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ کسانوں کی طرف سے امن و امان کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ پرتشدد طریقے سے کسانوں کو ملک کی راجدھانی تک پہنچنے کے جمہوری حق کا استعمال کرنے سے روک کر، خاردار باڑ، واٹر کینن، لاٹھی چارج اور سڑکیں کھود کر مرکزی حکومت نے ہی ملک کے لوگوں اور کسانوں کو بڑی تکلیف پہنچائی۔‘‘
یونینوں نے مرکزی حکومت پر کرونی سرمایہ داروں کے ساتھ سازش میں ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا اور الزام لگایا کہ چین سے فنڈز وزیر اعظم نریندر مودی کو پی ایم کیئرس فنڈ میں اور صنعت کار گوتم اڈانی نے اپنے کاروبار کے لیے حاصل کیے ہیں۔
یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ایف آئی آر ایک کسان مخالف بیانیہ تیار کرنے کی کوشش ہے، سمیُکت کسان مورچہ نے کہا کہ وہ کسانوں کی تحریک کے خلاف الزامات کو فوری طور پر واپس لینے کے لیے ہر ریاست کے دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گا۔
آل انڈیا کسان سبھا نے بھی پیر کو ہریانہ کے روہتک میں نیوز کلک کو حمایت دینے کے لیے ایک ریلی نکالی۔
نیوز کلک پر گذشتہ پانچ سالوں کے دوران غیر قانونی غیر ملکی فنڈز قبول کرکے ’’ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں خلل ڈالنے‘‘ کی سازش کا الزام لگایا گیا ہے۔ نیوز آرگنائزیشن کے چیف ایڈیٹر پربیر پورکائستھ اور انسانی وسائل کے سربراہ امت چکرورتی کو دہلی پولیس نے 3 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔