سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان 27 ماہ بعد جیل سے رہا
نئی دہلی، مئی 20: سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کو جمعہ کی صبح اتر پردیش کی سیتا پور جیل سے 27 ماہ بعد رہا کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو انھیں عبوری ضمانت دے دی تھی۔
اتر پردیش کے رام پور سے ایم ایل اے اعظم خان پر محمد علی جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے ضلع میں 13.84 ہیکٹر کا پلاٹ غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کا الزام ہے۔ اس زمین کو اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت دشمن کی جائیداد کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا جب اس کے سابق مالک امام الدین قریشی نامی شخص تقسیم کے دوران پاکستان چلے گئے تھے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جمعرات کو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کیس کے تفتیشی افسر گجیندر تیاگی نے رام پور کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی جس میں خان کی دو دن کے لیے پولیس تحویل کی درخواست کی گئی۔ افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو ایک جعلی ربڑ اسٹیمپ برآمد کرنے کی ضرورت ہے جس سے اعظم خان مبینہ طور پر پروجیکٹ سے مقامی حکام سے عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ حاصل کرتے تھے۔
تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے مطابق اپنی رہائی کے بعد خان نے اپنے آبائی شہر جانے سے پہلے پارٹی کے سابق ایم ایل اے انوپ گپتا کے گھر کا دورہ کیا۔ خان اور گپتا مبینہ طور پر اعظم خان کو قید کیے جانے کے بعد سے مسلسل رابطے میں تھے۔
پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہا کہ وہ خان کی رہائی کا ’’دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔‘‘
انھوں نے ٹویٹ کیا ’’ضمانت کے حکم کے ساتھ سپریم کورٹ نے انصاف کے نئے معیار قائم کیے ہیں۔ ہمیں مکمل اعتماد ہے کہ وہ اپنے خلاف دیگر تمام مقدمات میں بری ہو جائیں گے۔ جھوٹ صرف لمحوں تک باقی رہتا ہے، زمانوں تک نہیں۔‘‘
معلوم ہو کہ اعظم خان کے خلاف 89 مقدمات درج ہیں۔
اس سے قبل 6 مئی کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ میں خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں تاخیر پر تنقید کی تھی۔