راجستھان: سچن پائلٹ نے ریاستی حکومت پر بدعنوانی کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا
نئی دہلی، اپریل 9: راجستھان سے کانگریس کے ایم ایل اے سچن پائلٹ نے اتوار کو کہا کہ وہ 11 اپریل کو ایک دن کی بھوک ہڑتال کریں گے کیوں کہ ان کی اپنی حکومت نے اس وقت ہوئی بدعنوانی کے خلاف کارروائی نہیں کی جب بھارتیہ جنتا پارٹی کی وسندھرا راجے ریاست کی وزیر اعلیٰ تھیں۔
انھوں نے الزام لگایا کہ ’’پچھلی وسندھرا راجے حکومت کی بدعنوانی پر [وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی طرف سے] کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہم نے وعدہ کیا تھا کہ 45000 کروڑ روپے کے کان کنی گھوٹالے کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔‘‘
سچن پائلٹ کانگریس کے 2015 کے اس الزام کا حوالہ دے رہے تھے کہ وسندھرا راجے حکومت نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست میں من مانی طریقے سے 653 کانوں کو الاٹ کیا تھا۔
پائلٹ نے کہا کہ ’’انتخابات میں چھ سات ماہ باقی ہیں، مخالفین یہ وہم پھیلا سکتے ہیں کہ کوئی ملی بھگت ہے۔ اس لیے جلد ہی ایکشن لینا پڑے گا تاکہ کانگریس کارکن یہ محسوس کریں کہ ہمارے قول و فعل میں کوئی فرق نہیں ہے۔‘‘
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پائلٹ نے ریاست میں اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر سوال اٹھایا ہو۔
اگست 2020 میں پائلٹ نے راجستھان حکومت کو سیاسی بحران میں دھکیلتے ہوئے کانگریس کے اندر بغاوت کر دی تھی۔ ٹونک کے ایم ایل اے نے مطالبہ کیا تھا کہ انھیں وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔ کانگریس نے پائلٹ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پرینکا گاندھی واڈرا، کے سی وینوگوپال اور احمد پٹیل پر مشتمل تین رکنی پینل تشکیل دینے کے بعد بحران ختم کیا۔
پائلٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ناراض ہیں کیوں کہ گہلوت نے انھیں ریاستی حکومت میں نظر انداز کیا ہے۔
نومبر میں گہلوت نے پائلٹ کو غدار قرار دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اگر کانگریس آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات جیتتی ہے تو ان کے وزیر اعلی بننے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اتوار کی بریفنگ کے دوران پائلٹ نے الزام لگایا کہ کانگریس کے پاس سابق بی جے پی حکومت کے خلاف ثبوت موجود ہیں لیکن وہ اس پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’ہم ان وعدوں کو پورا کیے بغیر انتخابات کا سامنا نہیں کر سکتے۔ ہمارے پاس ثبوت ہیں۔ ہمیں عمل کرنا چاہیے تھا۔ ہمیں تحقیقات کرنی چاہیے… ہم لوگوں کے سامنے جواب دہ ہیں۔‘‘
دریں اثنا راجستھان کے فوڈ اینڈ سول سپلائیز کے وزیر پرتاپ سنگھ نے بھی پائلٹ کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔
انھوں نے کہا ’’سچن پائلٹ کانگریس پارٹی کے لیے ایک اثاثہ ہیں اور خود راہل گاندھی نے یہ کہا ہے…میں وزیر اعلی [گہلوت] سے بھی بات کروں گا اور کہوں گا کہ ہمیں کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘