لاؤڈ اسپیکرز کو 15 دنوں کے اندر ہٹا دیں یا ان کے استعمال کی اجازت حاصل کریں: کرناٹک حکومت
نئی دہلی، مئی 11: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق کرناٹک حکومت نے منگل کو رہائشیوں کو لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کے لیے حکام سے اجازت لینے یا انھیں ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
یہ ہدایت ہندوتوا تنظیم سری رام سینا کے اس اعلان کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جس میں اذان کا مقابلہ کرنے کے لیے مندر میں لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجانے کے لیے کہا گیا تھا۔
گروپ کے سربراہ پرمود متھالک نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق چیف منسٹر بسواراج بومئی نے اسی دن میٹنگ کی، جس کے بعد یہ سرکلر جاری کیا گیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’’جو لوگ اجازت نہیں لیتے ہیں وہ رضاکارانہ طور پر لاؤڈ اسپیکر یا پبلک ایڈریس سسٹم اور آواز پیدا کرنے والے آلات کو ہٹا دیں ورنہ مقرر کردہ اتھارٹی کی طرف سے دی گئی آخری تاریخ سے 15 دن کے اندر انھیں ہٹا دیا جائے گا۔‘‘
آڈیٹوریم، کانفرنس رومز، کمیونٹی ہالز اور بینکوئٹ ہالز کے علاوہ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی۔ مخصوص حالات کے علاوہ رہائشی علاقوں میں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک گاڑیوں کے ہارن بجانے پر بھی پابندی ہے۔
سرکلر میں مزید کہا گیا کہ جو کوئی بھی شور کی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز، 2000 کی دفعات پر عمل کرنے میں ناکام رہتا ہے، اس کے خلاف ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے ’’عوامی جگہ کی حدود میں شور کی سطح، جہاں لاؤڈ اسپیکر یا پبلک ایڈریس سسٹم یا شور کا کوئی دوسرا ذریعہ استعمال کیا جا رہا ہے، علاقے کے لیے ماحول کے شور کے معیار سے 10 ڈیسیبل یا 75 ڈیسیبل، جو بھی کم ہو، سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
صنعتی علاقوں کے لیے دن کے لیے 75 ڈیسیبل اور رات کے لیے 70 ڈیسیبل کی حد مقرر کی گئی ہے۔ تجارتی علاقوں میں صبح 65 ڈیسیبل اور رات کو 55 ڈیسیبل حد مقرر کی گئی ہے۔
رہائشی علاقوں کے لیے دن میں 55 ڈیسیبل اور رات کے وقت 45 ڈیسیبل مقرر کیا گیا ہے۔ سائلنٹ زونز میں صبح 50 ڈیسیبل اور رات کو 40 ڈیسیبل حد ہے۔
لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت کمشنری علاقوں، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، شہری ادارے کے دائرہ اختیار کے ایگزیکٹو انجینئر اور آلودگی کنٹرول بورڈ کے نمائندے دے سکتے ہیں۔
سری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے حکم جاری کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کہا ’’میں یہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے کرناٹک حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم نے لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کے خلاف اپنی ریاست گیر احتجاج کی کال واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
4 اپریل کو متھالک نے کرناٹک حکومت سے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کو کہا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ صوتی آلودگی کا باعث بنتے ہیں۔ سری رام سینا نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اگر حکومت متھالک کے مطالبے پر عمل کرنے میں ناکام رہی تو وہ احتجاج کریں گے۔