مذہبی قائدین نے ملک میں باہمی محبت اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا

نئی دہلی، فروری 11: ملک میں باہمی محبت، ہم آہنگی کو مستحکم کرنے کے لیے آرچ بشپ ہاؤس میں مختلف مذاہب کے ممتاز رہنماؤں کے ایک اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ آرچ بشپ انل جوزف تھامس کوٹو کی 40 ویں برسی کے موقع پر اس تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا کیوں کہ 1981 میں اسی دن انھیں ایک پادری کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’پچھلے سال ہم نے ایک قدرتی آفت COVID-19 کا سامنا کیا اور اس کی ویکسین تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ تاہم اس سال ملک کے لیے ایک اور بڑا چیلینج ’’نفرت‘‘ کا وائرس ہے، جو ہمارے معاشرے کے ایک حصے نے پیدا کیا ہے، جو اتنی آسانی سے دور نہیں ہوگا۔ ہم مذہبی رہنماؤں کو محبت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہی ’’نفرت‘‘ کے خطرناک وائرس کا اصل علاج ہے۔‘‘

اس موقع پر وشو دھرم سنسد کے سربراہ، مذہبی رہنما آچاریہ سشیل گوسوامی، آچاریہ وویک منی جی، گیانی رنجیت سنگھ، ڈاکٹر جان دیال، ربی حزقیل اسحاق مالیکر، سوامی شانت آتمانند سنت روی داس، مسٹر اے۔ سی مائیکل، فادر فیلکس جان اور جناب نوید حامد وغیرہ مختلف مذاہب کی اہم شخصیات موجود تھیں۔

رہنماؤں نے آرچ بشپ کو مبارکباد پیش کی اور معاشرے میں باہمی محبت اور ہم آہنگی کو مستحکم کرنے کے لیے مذہبی رہنماؤں کے کردار پر تبادلۂ خیال کیا۔ رہنماؤں نے اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کے لیے معاشرے میں مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ملک میں امن، انصاف، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔