ایندھن کی بڑھتی قیمتوں پر ہنگامے کے دوران راجیہ سبھا لگاتار دوسرے دن کے لیے ملتوی
نئی دہلی، 9 مارچ: ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر حزب اختلاف کی جانب سے دوبارہ بحث کے مطالبے پر دباؤ ڈالنے کے بعد راجیہ سبھا کو آج دوسرے دن بھی ملتوی کردیا گیا، جب چیئر کی طرف سے حزب اختلاف کے مطالبے کو مسترد کردیا گیا۔
راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب رہنما آنند شرما نے نئے بلوں کو پیش کرنے کے حکومتی اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ’’اس ایوان کی ایک روایت ہے کہ جب تک زیر التوا معاملات حل نہیں ہوجاتے، کوئی سرکاری کاروبار نہیں کیا جاسکتا۔‘‘
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے پھر اپوزیشن سے ثالثی بل پر بحث کی اجازت دینے کی درخواست کی، لیکن اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے اصرار کیا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اس لیے اہم ہے کیوں کہ اس سے عام لوگوں کو تشویش لاحق ہے اور اس سے ہرشخص متاثر ہے۔
انھوں نے کہا ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ضروری اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ڈپٹی چیئرمین ہریونش نے آج راجیہ سبھا کو دوپہر 12 بجے تک اور اس کے بعد شام 2 بجے تک ملتوی کردیا، جب اپوزیشن کے ذریعہ ایندھن کی قیمت میں اضافے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے۔
ایوان نے صبح 11 بجے اجلاس کا آغاز کیا، تاہم بیس منٹ کی کارروائی کے بعد ہی ایندھن کی قیمت میں اضافے کے معاملے پر ہنگامہ شروع ہوگیا۔
ڈپٹی چیئرپرسن نے کہا کہ چیئرپرسن وینکیا نائیڈو نے پیر کو ملک ارجن کھڑگے کے ذریعہ 247 کے تحت ایندھن کی بڑھتی قیمتوں پر بحث کے لیے دیے گئے نوٹس کو مسترد کردیا تھا اور انھیں اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں۔
دریں اثنا آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) نے لگاتار دسویں روز بھی ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ قومی دارالحکومت میں پیٹرول 91.17 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔
اسی طرح ممبئی، چنئی اور کولکاتا میں پیٹرول کی قیمت بالترتیب 97.57، 93.11 اور 91.35 روپے رہی۔