راج ٹھاکرے نے دیویندر فڑنویس پر زور دیا کہ وہ آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے بی جے پی کا امیدوار کھڑا نہ کریں
نئی دہلی، اکتوبر 16: مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر دیویندر فڑنویس پر زور دیا کہ وہ ممبئی کے اندھیری (مشرقی) اسمبلی حلقے کے لیے ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے امیدوار کھڑا نہ کریں۔
ضمنی انتخاب، جو 3 نومبر کو ہونا ہے، شیوسینا کے ایم ایل اے رمیش لٹکے کی موت کی وجہ سے ضروری ہے۔ رکن اسمبلی کا انتقال 11 مئی کو دبئی میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا کے دھڑے نے ضمنی انتخاب کے لیے ان کی اہلیہ رتوجا لٹکے کو میدان میں اتارا ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس نے ان کی امیدواری کی حمایت کی ہے۔
اس دوران بی جے پی نے مرجی پٹیل کو الیکشن کے لیے میدان میں اتارا ہے۔ پٹیل بی جے پی اور شیوسینا کے اس دھڑے کے مشترکہ امیدوار ہیں جس کی سربراہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کر رہے ہیں۔
اتوار کو ایم این ایس کے سربراہ نے فڑنویس کو لکھے ایک خط میں کہا کہ رمیش لٹکے ایک موثر کارکن تھے جنھوں نے اپنا سیاسی سفر ’’شاکھا پرمکھ‘‘ یا شیوسینا کی مقامی یونٹ کے سربراہ کے طور پر شروع کیا۔
انھوں نے کہا ’’میں نے سیاسی میدان میں ان کے سفر اور ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ ان کی موت کے بعد ان کی اہلیہ کو اس حلقے میں ایم ایل اے بنتے دیکھنے سے ان کی روح کو تسکین ملے گی۔‘‘
ایم این ایس سربراہ نے مزید کہا کہ اس طرح کا عمل مہاراشٹر کی ثقافت کے مطابق ہوگا۔
ٹھاکرے نے کہا ’’جب بھی ایسی صورت حال آئی ہے جس میں کسی موجودہ ایم ایل اے کا انتقال ہو گیا ہو اور خاندان کے کسی فرد نے اپنا امیدوار داخل کیا ہو، ہماری پارٹی نے ضمنی انتخاب لڑنے سے گریز کیا ہے۔ یہ مرحوم کی روح کو تعظیم دینے کا ہمارا طریقہ ہے۔‘‘
اپیل پر تبصرہ کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ٹھاکرے نے خط نیک نیتی سے بھیجا ہے، لیکن انھیں اس معاملے پر شندے اور بی جے پی لیڈروں سے بات کرنی ہوگی۔