وزیر اعظم نریندر مودی کی 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں ہوگی شرکت

نئی دہلی، اکتوبر 26: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ وہ 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح میں شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم نے رام مندر ٹرسٹ کے عہدیداروں کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی، جو انھیں افتتاحی تقریب میں مدعو کرنے کے لیے دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر گئے تھے۔ ہندو دیوتا رام کی مورتی 22 جنوری کو مندر میں نصب کی جائے گی۔

مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’میں خود کو بہت خوش قسمت محسوس کرتا ہوں۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ اپنی زندگی میں، میں اس تاریخی موقع کا مشاہدہ کروں گا۔‘‘

رام مندر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ دی ہندو کی خبر کے مطابق ٹرسٹ 4,000 سے زیادہ ہندو مذہبی رہنماؤں اور 25,000 معززین کو اس تقریب میں مدعو کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

رام مندر کی تعمیر اگست 2020 میں شروع ہوئی، جس سے دو ہفتے قبل مودی نے ایک وسیع تقریب میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ انھوں نے ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے آغاز کے موقع پر 40 کلوگرام چاندی کی ایک علامتی اینٹ رکھی تھی۔

رائے نے کہا کہ تعمیر کا پہلا مرحلہ جنوری 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔ اس میں مندر کی گراؤنڈ فلور اور دیوتا رام کی مورتی کی تنصیب کا عمل شامل ہوگا۔ دوسرا مرحلہ 2024 کے آخر تک اور تیسرا مرحلہ دسمبر 2025 تک مکمل ہو جائے گا۔

نومبر 2019 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے نے رام مندر تعمیر کی راہ ہموار کی۔ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ ایودھیا میں متنازعہ زمین کو رام مندر کی تعمیر کے لیے حکومت کے زیر انتظام ٹرسٹ کے حوالے کیا جائے گا۔

عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ 1992 میں اس جگہ پر بابری مسجد کا انہدام غیر قانونی تھا۔ اس نے اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کو ایودھیا میں ایک نمایاں جگہ پر پانچ ایکڑ زمین مختص کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم ستمبر 2020 میں، ایک خصوصی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن عدالت نے بابری مسجد کے انہدام میں ملوث ہونے کے الزام سے تمام افراد کو بری کر دیا۔ ملزمین میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی بھی شامل تھے۔