وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا

نئی دہلی، مئی 28: وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ کے درمیان اتوار کی صبح دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ایک تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس سے قبل نئی عمارت میں ہندو رسومات ادا کی گئیں۔ وزیر اعظم نے عمارت کی تعمیر میں شامل کچھ کارکنوں کو بھی مبارکباد دی۔

20 سے زیادہ اپوزیشن جماعتوں نے اس تقریب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر دروپدی مرمو کے بجائے مودی کا خود اس عمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ ’’نہ صرف ایک سنگین توہین ہے بلکہ ہماری جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے۔‘‘

اتوار کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے کہا کہ اپوزیشن کے بغیر نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔

اپوزیشن نے یہ بھی کہا کہ عمارت کا افتتاح کرنے والے وزیر اعظم سب کی شمولیت کی روح کو مجروح کرتے ہیں کیوں کہ مرمو ملک کی پہلی آدیواسی صدر بھی ہیں۔ انھوں نے ہندوتوا کے نظریہ ساز وی ڈی ساورکر کے یوم پیدائش پر اس افتتاحی تقریب کے انعقاد پر بھی تنقید کی۔

اس سے پہلے اتوار کو مودی نے پارلیمنٹ کے لوک سبھا چیمبر میں اسپیکر کی کرسی کے دائیں جانب ایک خصوصی دیوار میں سینگول نصب کیا۔ تمل ناڈو کا ایک تاریخی عصا، جس کے بارے مین حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سینگول ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کو برطانوی وائسرائے لوئس ماؤنٹ بیٹن نے پیش کیا تھا اور یہ برطانوی حکومت سے ہندوستان میں اقتدار کی منتقلی کی علامت تھا۔

تاہم اس دعوے کی تائید کے لیے صحافیوں کے ساتھ شیئر کیے گئے دستاویز میں سے ایک ایک بلاگ پوسٹ سوشل میڈیا فارورڈز پر مبنی تھی۔ ’’WhatsApp کی تاریخ‘‘ کے عنوان سے یہ بلاگ پوسٹ تامل مصنف جیاموہن نے لکھی تھی۔

پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا کے چیمبر میں 888 اور راجیہ سبھا کے چیمبر میں 300 ممبران بیٹھ سکتے ہیں۔ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کے لیے لوک سبھا کے چیمبر میں 1,280 اراکین اسمبلی بیٹھ سکتے ہیں۔

ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹیڈ کی طرف سے تعمیر کردہ اس نئی عمارت میں ایک آئینی ہال، اراکین پارلیمنٹ کے لیے ایک لاؤنج، ایک لائبریری، متعدد کمیٹی رومز وغیرہ شامل ہیں۔

اس سے پہلے کا پارلیمنٹ ہاؤس 1927 میں بنا تھا۔