ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ادھیاندھی اسٹالن فاؤنڈیشن کے 34.7 لاکھ روپے ضبط کیے

نئی دہلی، مئی 28: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں ادھیاندھی اسٹالن فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹ میں دستیاب 34.7 لاکھ روپے کو منسلک کیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ تمل ناڈو میں 36.3 کروڑ روپے کی جائیدادیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔

فاؤنڈیشن کا آغاز تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھیاندھی اسٹالن نے 2021 میں کیا تھا۔ ادھیاندھی اسٹالن تمل ناڈو کی کابینہ میں نوجوانوں کی بہبود اور کھیل کے وزیر بھی ہیں۔

کیس کی پہلی معلوماتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ گورو چچرا، پیٹیگو کامرسیو انٹرنیشینل کے ڈائریکٹر، جو کہ برطانیہ میں مقیم لائکا گروپ کی ایک ذیلی کمپنی ہے، کو کلال گروپ اور اس کے ڈائریکٹرز/بانی سراوانن پالنیپن، وجے کمارن، ارونتھ راج اور وجے اننت کے ساتھ لکشمی متھرامن اور پریتھا وجینانت نے 114.37 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا تھا۔

لائکا گروپ کی ہندوستان میں نمایاں موجودگی ہے اور اس کی تفریحی کمپنی لائکا پروڈکشن مشہور تمل فلمیں بنانے میں شامل رہی ہے۔

ہفتہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فراڈ درحقیقت 300 کروڑ روپے کا تھا، کیوں کہ لائکا گروپ نے ’’ملزم اور اس کے اداروں کو بغیر کسی مستعدی یا معقولیت کے دیگر سرمایہ کاری/قرضے بھی دیے تھے۔‘‘

مرکزی ایجنسی نے کہا کہ اس نے 27 اپریل اور 16 مئی کو ملزم اور شکایت کنندہ دونوں کے گھر کی تلاشی لی۔ اس کے نتیجے میں ڈیجیٹل شواہد، دستاویزات، جائیدادوں، مشکوک نقدی اور حوالات کے لین دین کی شکل میں مختلف مجرمانہ شواہد دریافت ہوئے جو کہ ابھی تک ای ڈی اسکینر اور تحقیقات کے تحت ہیں۔‘‘

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا کہ اُدھیاندھی اسٹالن فاؤنڈیشن کو ایک کروڑ روپے کی ’’جرائم کی رقم حاصل ہوئی‘‘۔ اس نے مزید کہا کہ ’’فاؤنڈیشن کے ٹرسٹیز کیس میں شامل فریقین سے وصولی کی دلیل کی وضاحت کرنے میں ناکام رہے۔‘‘