مدھیہ پردیش کے وزیر کا کہنا ہے کہ جب لوگوں کی آمدنی بھی بڑھ رہی ہے تو انھیں مہنگائی کو بھی قبول کرنا چاہیے

نئی دہلی، نومبر 1: مدھیہ پردیش کے وزیر مہیندر سنگھ سسودیا نے اتوار کو کہا کہ لوگوں کو عملی ہونا چاہیے اور تھوڑی مہنگائی کو قبول کرنا چاہیے جب خود ان کی آمدنی بھی بڑھ رہی ہے۔

وزیر نے اندور میں ایک پریس بریفنگ میں کہا ’’حکومت سب کچھ مفت نہیں دے سکتی۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے حکومت اپنی آمدنی حاصل کرتی ہے۔ یہ وہی ہے جو تمام سرکاری اسکیموں کو چلاتا ہے۔‘‘

بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سسودیا ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق آج مسلسل چھٹے دن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ دہلی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب قومی راجدھانی میں پٹرول کی قیمت 109.69 روپے اور ڈیزل 98.42 روپے ہے۔

ممبئی میں اب ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 115.50 روپے اور ڈیزل 106.62 روپے فی لیٹر ہے۔

اتوار کو سسودیا نے کہا کہ لوگ یہ نہیں کہہ سکتے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 10 سال پہلے جیسی ہی رہیں جب خو ان کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ بالکل ممکن نہیں ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ پچھلے کچھ سالوں میں سماج کے تمام طبقات کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر نے یہ بھی پوچھا کہ جب مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی تو کیا اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا تھا۔

انھوں نے پوچھا ’’کیا یہ [مہنگائی] صرف نریندر مودی کی حکومت میں بڑھی ہے؟ ہمیں قبول کرنا ہوگا کہ یہ ایک مسلسل عمل ہے۔‘‘

بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی دوسرے لیڈروں نے بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا دفاع کرنے کے لیے سسودیا کی طرح کے دلائل دیے ہیں۔

اکتوبر میں اتر پردیش کے وزیر اوپیندر تیواری نے دعویٰ کیا تھا کہ صرف مٹھی بھر ہندوستانیوں کو جو چار پہیہ گاڑیاں چلاتے ہیں پیٹرول کی ضرورت ہے اور ملک کی 95 فیصد آبادی کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’’یہ [ایندھن کی قیمت] کہیں بھی نہیں بڑھی ہے۔ اگر آپ فی کس آمدنی کا موازنہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کریں، تو پھر بھی ان کی قیمت بہت کم ہے۔‘‘

اسی مہینے میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے کہا تھا کہ ملک میں ایندھن کی قیمتیں زیادہ ہیں کیوں کہ حکومت نے شہریوں کو مفت کووڈ 19 ویکسینیشن فراہم کرنے کے لیے رقم خرچ کی۔

اگست میں کرناٹک میں بی جے پی کے ایم ایل اے اروند بیلڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران عالمی خام تیل کی سپلائی میں کمی کا ذمہ دار ہے، جس کے نتیجے میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی مہینے میں مدھیہ پردیش کے بی جے پی لیڈر رام رتن پائل نے ایک صحافی سے کہا کہ ’’طالبان کے پاس جاؤ‘‘ کیوں کہ افغانستان میں ایندھن 50 روپے میں دستیاب ہے۔

جولائی میں مدھیہ پردیش کے وزیر اوم پرکاش سکلیچا نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کو یہ کہتے ہوئے درست قرار دیا تھا کہ انسان کو خوشی تب ہی محسوس ہوتی ہے جب تکلیف ہو۔