گذشتہ دو برسوں میں دو ہزار کے نوٹ نہیں چھاپے گئے ہیں: مرکزی حکومت
نئی دہلی، مارچ 15: وزارت خزانہ نے پیر کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں 2 ہزار روپے کے نوٹ نہیں چھاپے گئے ہیں۔
ممبر پارلیمنٹ اے گنیشامورتی نے حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا وہ اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ کرنسی نوٹوں کی گردش بہت کم ہے اور وہ بینکوں اور اے ٹی ایم میں دستیاب نہیں ہیں۔
وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے سوال کے تحریری جواب میں کہا ’’خاص طور پر بینک نوٹ چھپوانے کا فیصلہ حکومت نے آر بی آئی کے ساتھ مشاورت سے کیا ہے تاکہ عوام کے لین دین کی طلب کو آسان بنانے کے لیے مطلوبہ مالیت کا مرکب برقرار رکھا جاسکے۔ سال 2019۔20 اور 2020-21 کے دوران 2،000 روپے مالیت والے بینک نوٹ چھپوانے کے لیے پریس کے ساتھ کوئی انڈنٹ نہیں رکھا گیا ہے۔‘‘
ٹھاکر نے مزید کہا کہ واقعی 2 ہزار روپے کے نوٹ کی گردش میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے 2019 میں مبینہ طور پر 2،000 روپے کے نوٹ کی پرنٹنگ کو کم سے کم کردیا تھا۔ تاہم محکمہ برائے امور امور کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے کہا ہے کہ نوٹوں کی چھپائی ضرورت کے مطابق کی جارہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’حال میں 2 ہزار روپے کے نوٹ کی تیاری کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ 8 نومبر 2016 کو حکومت نے 500 روپے اور 1000 روپے کے نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کے بعد 2 ہزار روپے کے نوٹ متعارف کروائے تھے۔ حالیہ دنوں میں 2 ہزار کے نوٹوں کو لے کر کئی خدشات پیدا ہوئے ہیں اور لوگوں میں تشویش بڑھی ہے۔