پارلیمنٹ: پیوش گوئل نے ڈی ایم کے کے ممبر پارلیمنٹ کے سوال کا انگریزی میں جواب دینے سے انکار کرنے پر کئی اراکین نے کیا احتجاج

نئی دہلی، فروری 10: پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا کہ مرکزی وزیر پیوش گوئل اور ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ اے گنیش مورتی کے درمیان بدھ کے روز ترش گفتگو ہوئی جب پیوش گوئل نے انگریزی میں ایک سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران گنیش مورتی نے تمل میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق سوال اٹھایا تھا۔

گوئل نے، جو بظاہر ترجمہ نہیں سن سکے، گنیش مورتی سے سوال دہرانے کی درخواست کی۔ تاہم ڈی ایم کے لیڈر نے کہا کہ وزیر کو انگریزی میں بات کرنی چاہیے۔

گنیش مورتی نے کہا ’’اگر میں انگریزی میں سوال پوچھتا ہوں، تو وزراء کو انگریزی میں ہی جواب دینا چاہیے… ایک رکن تمل میں سوال پوچھتا ہے اور وزیر ہندی میں جواب دیتا ہے۔‘‘

ایم پی نے مزید کہا کہ انھوں نے تامل میں بات کرنے کا نوٹس بھی دیا تھا۔

قواعد کے مطابق کوئی بھی رکن پارلیمنٹ جو انگریزی یا ہندی کے علاوہ دیگر زبانوں میں بات کرنا چاہتا ہے اسے نوٹس کے ذریعے ایوان کو مطلع کرنا ہوگا۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جاتا ہے کہ مترجم دستیاب رہے اور اراکین کو ہندی اور انگریزی دونوں میں ترجمہ فراہم کیا جائے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق گوئل نے مورتی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ جس زبان میں چاہیں بول سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’آپ اپنے ہیڈ فون پر ترجمہ سن سکتے ہیں، میں کسی بھی زبان میں جواب دے سکتا ہوں۔‘‘

گوئل کے جواب پر ایوان کے دیگر ارکان نے اعتراض کیا۔ بہوجن سماج پارٹی کے رہنما دانش علی نے کہا کہ ملک میں ’’ایک قوم، ایک زبان‘‘ کا تصور کام نہیں کرے گا۔

کانگریس لیڈر ایس جوتھی منی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے وزرا پر الزام عائد کیا کہ وہ ’’تمل ناڈو کے تئیں متکبرانہ رویہ اختیار کر رہے ہیں‘‘۔

گوئل نے تاہم اصرار کیا کہ وہ صرف ہندی میں بات کریں گے۔ انھوں نے کہا ’’آپ نے تمل میں سوال پوچھا… میں ہندی میں جواب دوں گا۔‘‘

پچھلے ہفتے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اور کانگریس لیڈر ششی تھرور نے بھی ہندی میں پوچھے گئے سوالات کے انگریزی میں جواب دینے پر اعتراض جتایا تھا۔