مسلم خواتین کی ’آن لائن نیلامی‘: تین ملزموں کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ان کی ’’نابالغ عمر اور سمجھ‘‘ کا غلط استعمال کیا گیا
نئی دہلی، اپریل 20: لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کی ایک عدالت نے منگل کو کہا کہ مسلم خواتین کی ’’آن لائن نیلامی‘‘ سے متعلق معاملے میں ملزم تین افراد کی ’’نابالغ عمر اور سمجھ‘‘ کا اس معاملے میں دیگر ملزمان نے غلط استعمال کیا۔
مجسٹریٹ کے سی راجپوت نے تین ملزمین وشال کمار جھا، شویتا سنگھ اور مینک راوت کو ضمانت دیتے ہوئے یہ مشاہدہ کیا۔ انھیں 12 اپریل کو ضمانت دی گئی تھی اور حکم منگل کو دستیاب کرایا گیا تھا۔
تاہم عدالت نے دو دیگر ملزمین اومکریشور ٹھاکر اور نیرج سنگھ کو ضمانت نہیں دی۔ ایک اور ملزم نیرج بشنوئی سے ایک نئی عرضی داخل کرنے کو کہا گیا ہے کیوں کہ اس کی درخواست پر اس نے یا اس کے وکیل نے دستخط نہیں کیے تھے۔
یہ کیس آن لائن پلیٹ فارم ’’بُلّی بائی‘‘ سے متعلق ہے، جس کا استعمال 100 سے زیادہ مسلم خواتین کو ’’آن لائن نیلامی‘‘ میں ڈالنے کے لیے کیا گیا تھا۔ جنوری میں 100 سے زیادہ مسلم خواتین کی تصاویر نیلامی کے لیے ایپ پر اس دن کی ’’بُلّی بائی‘‘ کے طور پر دکھائی گئیں۔ ایک سال سے بھی کم عرصے میں یہ اس طرح کی دوسری کوشش تھی۔ جولائی میں تقریباً 80 مسلم خواتین کی تصاویر ’’سُلّی ڈیلز‘‘ ایپلی کیشن پر ’’فروخت کے لیے‘‘ ڈالی گئی تھیں۔
جھا، سنگھ اور راوت کو ایپ بنانے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انھیں ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے ان کے والدین یا دیکھ بھال کرنے والوں سے بھی کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر مناسب رویے سمیت سماجی رویے پر ان کی مشاورت کا بندوبست کریں۔ جج نے نوٹ کیا کہ تینوں ملزمین کے امتحانات ہونے والے ہیں اور اگر وہ جیل میں رہیں گے تو ان کے مستقبل کے امکانات متاثر ہوں گے۔
جج نے مشاہدہ کیا کہ ملزمین میں سے ایک شویتا سنگھ یتیم ہے اور اس کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
دریں اثنا عدالت نے کہا کہ ٹھاکر، نیرج سنگھ اور بشنوئی کے خلاف الزامات سنگین ہیں اور مشاہدہ کیا کہ انھوں نے جان بوجھ کر ایپ بنائی تھی۔